غزہ میں شہید خاتون صحافی کی آخری دلیرانہ خواہش نے لوگوں کو آبدیدہ کردیا

جنگ کی ہولناکیوں کوکیمرے کی آنکھ سے دنیا کے سامنے لانا ان کا عزم تھا،امریکی میڈیا

ہفتہ 19 اپریل 2025 16:03

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)غزہ سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسونہ ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئیں۔امریکی ٹی وی کے مطابق اس حملے میں ان کے ساتھ ان کے 10 خاندان کے افراد بھی جاں بحق ہوئے، جن میں ان کی حاملہ بہن بھی شامل تھیں۔فاطمہ نے پچھلے ڈیڑھ سال میں جنگ کی تباہ کاریوں کو اپنی کیمرے کی آنکھ سے دنیا کے سامنے لانے کا بیڑا اٹھایا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے نہ صرف فضائی حملوں کی تصاویر لیں بلکہ اپنے ہی تباہ شدہ گھر اور مرنے والے رشتہ داروں کے مناظر کو بھی دنیا تک پہنچایا۔شہادت سے کچھ روز پہلے فاطمہ نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا، اگر میں مر جاں تو میری موت خاموش نہ ہو، میں صرف ایک خبر یا نمبر نہ بنوں، میری موت ایسی ہو جو دنیا سنے، اور میری تصویر وقت کو چیر کر باقی رہے۔بدقسمتی سے ان کی یہ خواہش حقیقت میں بدل گئی۔ بدھ کے روز ان کے گھر پر فضائی حملہ ہوا جس میں وہ اور ان کے اہلِ خانہ شہید ہو گئے۔ ان کی شادی میں صرف چند دن باقی تھے۔فاطمہ کی زندگی پر بننے والی ایک دستاویزی فلم کا اعلان بھی صرف ایک دن پہلے کیا گیا تھا، جسے فرانس کے ایک فلم فیسٹیول میں پیش کیا جانا تھا۔