مودی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی املاک کی ضبطی کا سلسلہ جاری

بارہمولہ میں حریت کارکن کے گھر پر چھاپہ، تنازعہ کشمیر کا حل بات چیت میں ہی مضمرہے، حریت کانفرنس

ہفتہ 19 اپریل 2025 17:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی املاک کی ضبطی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع بڈگام میں ایک شخص کی گاڑی جبکہ سرینگر میں ایک شہری کی موٹر سائیکل کالے قانون کے تحت ضبط کر لی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے بڈ گام کے علاقے کانٹھ باغ کرالپورہ کے رہائشی مدثر احمد راتھر کی ٹویوٹا ایس یو وی گاڑی جبکہ سرینگر کے علاقے خانیار کے رہائشی فہد بشیر صدیقی کی موٹر سائیکل غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’’یو اے پی اے‘‘ کے تحت ضبط کر لیں۔

پولیس کے مطابق مدثر احمد اور فہد بشیر کی گاڑی اور موٹر سائیکل انکی آزادی پسند سرگرمیوں کی پاداش میں ضبط کی گئیں۔

(جاری ہے)

مودی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموںکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک پر قبضے اور ضبطی کا مذموم سلسلہ تیز کردیا جسکا مقصد انہیں معاشی طور پر مفلوک الحال بنانا اور خوفزدہ کر کے تحریک آزادی سے دور رہنے پر مجبور کرنا ہے۔

بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے چکلو میں ایک حریت کارکن مقصودعلائی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ پولیس نے چھاپے کے دوران سم کارڈ ، موبائل فون اور دیگر اشیا کے علاوہ 30ہزار روپے ضبط کیے ۔بھارتی فوجیوں نے ضلع راجوری کے علاقے سندر بنی میں تلاشی آپریشن کے دوران ایک پروفیسر اور انکے دو ساتھوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔فوجیوں نے پروفیسر لیاقت علی کو ایک ناکے پر روکا اور انہیں ساتھیوں سمیت گاڑی سے گھسیٹ کر نیچے اتارنے کے بعد بے رحمی سے مارا پیٹا۔

سرینگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے تحریک آزادی کو بھارت کے تمام تر ظلم وستم اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ آزادی پسندتنظیموں کی طرف سے چسپاں کیے گئے پوسٹروں میں لکھا ہے’’ہم بھارتی جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کریںگے ، ظلم وجبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا۔

‘‘ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیرکا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوںکی خواہشات کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت اپنے بے بنیاد بیانیے کے ذریعے جموںوکشمیر کے تاریخی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کرسکتااور اگر وہ جموںوکشمیر میںواقعی امن و ترقی کا خواہاں ہے تو اسے تنازعہ کشمیرکے حل کی طرف آنا ہوگا۔