Live Updates

پی ٹی آئی ڈبل سائیڈ کھیل رہی،وہ نہروں کے بل کو عمران خان کی رہائی سے مشروط کریں گے

اس مسئلے پر ہر جماعت اورقوم پرستوں کا اپنا طریقہ کارہے، وزیراعظم اگر مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ نہیں بلاتے تو سیاسی جماعتیں عوام کی طرف جائیں گی، مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 اپریل 2025 21:21

پی ٹی آئی ڈبل سائیڈ کھیل رہی،وہ نہروں کے بل کو عمران خان کی رہائی سے ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 19 اپریل 2025ء ) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ڈبل سائیڈ کھیل رہی، وہ نہروں کے بل کو عمران خان کی رہائی سے مشروط کریں گے، اس مسئلے پر ہر جماعت اورقوم پرستوں کا اپنا طریقہ کارہے، وزیراعظم اگر مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ نہیں بلاتے تو سیاسی جماعتیں عوام کی طرف جائیں گی۔

انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے نہروں کے مسئلے کو میڈیا میں بہت اچھالا گیا اور منفی تاثر دیا گیا، میڈیا کو اس پر مفاہمت اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، نہ کہ لڑائی کا جوازپیدا کیا جائے۔پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت نے بار بار وفاقی حکومت کو زبانی اور تحریری گزارش کی ہے کہ اس معاملے کومشترکہ مفادات کونسل کے فورم پر زیربحث لایا جائے اور فیصلہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس مسئلے پر ہر جماعت کا اپنا طریقہ کار ہے، قوم پرستوں کا اپنا طریقہ ہے، پی ٹی آئی کبھی ایک طرف تو کبھی دوسری جانب کھیلتی ہے۔ پی ٹی آئی کا مطالبہ بڑا سادہ ہے وہ کہتے صوبے کی ترقی اور ترقیاتی کام اپنی جگہ ، بل کو عمران خان کی رہائی سے مشروط کریں گے، ورنہ بل منظور نہیں کریں گے، جبکہ ان کی اپنی کے پی حکومت جس بل کو ضروری سمجھتی ہے وہ اس کو عمران خان کی رہائی سے مشروط کررہے۔

ہم سمجھتے ہیں باقی صوبوں کا بھی معاملہ ہے۔وزیراعظم اگر مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ نہیں بلاتے تو سیاسی جماعتیں عوام کی طرف جائیں گی، پیپلزپارٹی لکھ کر بھی دے رہی ہے لیکن بات نہیں سنی جائے ، جبکہ ہمارے مخالف کہیں کہ پیپلزپارٹی نے پانی بیچ دیا، پیپلزپارٹی کے خلاف منفی بیانیہ بنے گا تو پیپلزپارٹی کو بولنا پڑے گا؟قمر زمان کائرہ نے کہا کہ خدا نہ کرے کہ وہ وقت آئے اور ہم حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں، پھر ملک میں ایک نیا سیاسی بحران کھڑا ہوجائے، اس وقت ملک نئے بحران کا متحمل نہیں ہے۔پیپلزپارٹی ملک کو کسی نئے بحران میں دھکیلنا نہیں چاہتی۔ حکومت کو بھی پیپلزپارٹی کی آواز سننی چاہئے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات