کشمیر بھارت کی فوجی حاکمیت کو کبھی قبول نہیں کرے گا،عزیر احمد غزالی

اتوار 20 اپریل 2025 15:05

مظفرآباد/راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء) کھائیگلہ میں آزادی فلسطین و کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی نے شہید عاکف حلیم اور دیگر شہدائے جموں کشمیر کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست جموں کشمیر پر ہندوستان کے غیر قانونی فوجی قبضے کیخلاف ریاست کے دونوں اطراف کے کشمیری مزاحمت جاری رکھیں گے۔

کشمیر بھارت کی فوجی حاکمیت کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ہمارے وہ پیارے نوجوان عاکف حلیم شہید، ضیاء مصطفیٰ شہید، سجاد افغانی شہید سمیت آزاد کشمیر کے سینکڑوں اور پاکستان کے ہزاروں جانباز جو مقبوضہ کشمیر کی وادیوں، جنگلوں اور پہاڑوں پر مظلوم کشمیری بھائیوں کی آزادی اور ایک اسلامی ریاست کے دفاع کے لیئے آپنی جانوں کے نظرانے پیش کرگئے ہم انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

شہداء کے ورثاء اور والدین کو خراج تحسین پیش کیا ہے جنہوں نے سری نگر، پلوامہ بڈگام، سوپر، پلوامہ، راجوری اور پونچھ اور مقبوضہ ریاست کے اندر ان مظلوموں کی آزادی کی جدوجہد پر لبیک کہتے ہوئے ان کی تائید و نصرت کے لیے اپنے اپ کو پیش کیا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام شہداء کے مقروض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک کروڑوں 30 لاکھ لوگ کوئی دیوانے اور مجنون نہیں ہے کہ وہ کچھ سمجھے بغیر ہی آزادی کی تحریک بپا کر بیٹھے ہیں انہوں نے بھارت کے ظلم عتاب سہے ہیں جبرواسبتداد کو برداشت کیا ہے غلامی کی طویل رات کاٹنے کے بعد کشمیری عوام اور قیادت نے بھارت کیخلاف مزاحمت کا آغاز کیا ہے۔

ہماری قیادت جو تحریک آزادی کشمیر کو آگے بڑھانے کی سعی کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نظرانے پیش کر گئی آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام کو ایک لمحے کے لیئے بھی یہ خیال نہیں ہونا چاہیئے کہ کشمیری عوام بھارت کی حکمرانی اور فوجی حاکمیت کو قبول کرلیں گے۔ میں آپ کو یاد دلاتا چلوں ہمارے قومی ہیروز نے کس طرح جانیں قربان کی ہیں۔ 1984 میں مقبول بٹ اور پھر افضل گورو پھانسیوں کے پھندوں پر جھول گئے۔

ہمارے راہنما سید علی شاہ گیلانی کا جنازہ طویل نظر بندی کے دوران گھر اور سید الطاف حسین شاہ سمیت دیگر قائدین کے جنازے بھارتی جیلوں سے اٹھے۔ ہمارے سوا لاکھ شہریوں نے بھارت سے آزادی کیلئے جانیں قربان کی ہیں۔ ہزاروں کشمیری بہنیں بھارتی درندوں کے ہاتھوں بے آبرُو ہو گئیں۔ کنن پوش پورہ، شوپیان اور کٹھوعہ میں کشمیری خواتین کے ساتھ جو ظلم ہوا اسے کبھی بھلایا نہیں جائے گا۔

انکا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر آج بھی ایک جیل کی شکل میں موجود ہے جہاں گھر گھر پہرے بٹھا دیئے گئے ہیں۔ کالے قوانین کے تحت کشمیری عوام کی شہری آزادیوں کو چھین لیا گیا ہے۔ آزادی، حقوق اور انصاف مانگنے کی پاداش میں کشمیری عوام کی زمینوں پر قبضے کیئے جا رہے ہیں انکی جائیدادوں کو مسمار اور نوکریوں ڈے برخاست کیا جا رہا ہے۔ نریندرا مودی کی زیرِ قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ظلم و جبر کے خلاف جبر کے تمام ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔

لیکن کشمیری عوام بھارت کیخلاف اسلام اور آزادی کیلئے پوری مستعدی کے ساتھ مزاحمت کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں اس حق کو کشمیری عوام حاصل کر کے رہیں گے۔ انہوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خاتمے تک جدوجھد کو جاری رکھا جائے گا۔