ٹرمپ کے نئے بیان سے امریکی ڈالر اور اسٹاک مارکیٹیں گر گئیں

ٹرمپ نے مرکزی بینک کے سربراہ کو طنزیہ طور پرمسٹر ٹو لیٹ قرار دے دیا

منگل 22 اپریل 2025 15:59

ٹرمپ کے نئے بیان سے امریکی ڈالر اور اسٹاک مارکیٹیں گر گئیں
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف حملے نے جہاں دنیا کے مختلف ممالک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں وہیں اب امریکی صدر کے نئے بیان سے امریکی ڈالر اور اسٹاک مارکیٹیں بھی متاثر ہوگئیں۔بھارتی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے مرکزی بینک کے سربراہ جیروم پاول پر تنقید کرتے ہوئے شرح سود میں کمی نہ کرنے پر انہیں بڑا نقصان اٹھانے والا قرار دیا گیا جس کے بعد امریکی اسٹاک اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو پر زور دیا کہ وہ معیشت کو فروغ دینے کے لیے سود کی شرحوں کو فعال طور پر کم کرے، امریکی صدر نے جیروم پاول کو اقتصادی تبدیلیوں پر ردعمل ظاہر کرنے میں سست روی ظاہر کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

ٹرمپ کا خیال ہے کہ شرحوں میں کمی سے اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔ تاہم پاول نے مہنگائی پر ٹرمپ کی پالیسیوں کے اثرات کے جائزے کو ترجیح دیتے ہوئے ایک محتاط موقف برقرار رکھا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ معیشت اس وقت تک سست ہوسکتی ہے جب تک کہ فیڈ چیئرمین شرح سود کو کم نہیں کرتے، ٹرمپ نے مرکزی بینک کے سربراہ کو طنزیہ طور پر مسٹر ٹو لیٹ قرار دیا۔ٹرمپ نے ان خدشات کے پیش نظر جیروم پاول کی معاشی ہینڈلنگ پر تنقید کی ہے کیونکہ ٹرمپ کے اپنے ٹیرف کے منصوبے امریکی اسٹاک مارکیٹ میں کمی اور کساد بازاری کے خدشات کا باعث بن رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کے سربراہ کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑھتے ہوئے تنازعہ کے اثرات امریکی مارکیٹوں میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔