وفاق کے فیصلہ کے بعد اس بار صوبائی حکومتیں گندم کی قیمت کا تعین کریں گی نہ خریداری کریں گی‘ حکومت کا ایوان میں پالیسی بیان

سرپلس گندم کے خریدار کو لانا حکومت نے اپنی ذمہ داری سمجھی ، الیکٹرانک وئیر سسٹم سے کسان اپنی گندم کو سٹور کرکے ستر فیصد بینک سے لے سکے گا بڑے یا میڈیم یا سٹوریج کی صلاحیت والے بھی فائدہ اٹھائیں گے، آڑھتی اور فلور ملر سٹوریج سسٹم سے فائدہ اٹھا سکتا ہے،کرایہ نہیں لیاجائیگا‘ معاون خصوصی مستقل ملازمین میں سے کوئی بھی بیروزگار نہیں ہے،رورل ہیلتھ سنٹرز ،بی ایچ یوز کو اس طرح فنکشنل نہیں کر سکے جس طرح ہونا چاہیے تھا‘وزیر صحت سرکاری بزنس ،غیرسرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ہسپتال اورایسڈ کنٹرول سمیت 5مسودات قوانین ،مفاد عامہ سے متعلق قراردادوں کی منظوری سرکاری بزنس اور غیرسرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران 10مسودات قوانین ایوان میں پیش ،متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا

منگل 22 اپریل 2025 21:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)پنجاب حکومت نے گندم پر پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے کسان و کاشتکار کی مشکلات ہماری مشکلات ہیں،زراعت کا ترقیاتی بجٹ 29ارب سے 64ارب تک پہنچادیا ہے، زراعت کی مد میں 400روپے کسانوں کو دئیے گئے ہیں،وفاق کے فیصلہ کے بعد اس بار صوبائی حکومتیں گندم کی قیمت کا تعین کریں گی نہ خریداری کریں گی ، صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے ایوان کو بتایا کہ مستقل ملازمین میں سے کوئی ایک شخص بھی بیروزگار نہیں ہے،رورل ہیلتھ سنٹرز اور بی ایچ یوز کو اس طرح فنکشنل نہیں کر سکے جس طرح ہونا چاہیے تھا، ایوان نے سرکاری بزنس اور غیرسرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ہسپتال اورایسڈ کنٹرول سمیت 5مسودات قوانین اورمفاد عامہ سے متعلق قراردادوں کی منظوری دیدی ،سرکاری بزنس اور غیرسرکاری ارکان کی کارروائی کے دوران 10مسودات قوانین ایوان میں پیش کئے گئے جنہیں اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کااجلاس مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شردع ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین نے محکمہ اوقاف کے بارے میں سوالات کے جوابات دئیے ۔صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین نے درباروں سے چندہ اکٹھا کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی تنصیب کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے تمام درباروں پر اے ٹی ایم مشین کی طرز پر گلے رکھے جائیں گے۔

چوہدری شافع حسین نے محکمہ اوقاف کی زمینوں پر ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن کرنے کا بھی اعلان کیا اور بتایا کہ پنجاب بھر میں بہت سی ایسی اراضی ہے جہاں قابضین بیٹھے ہیں ،انہیںخالی کروائیں گے۔گزشتہ روز بھی اپوزیشن کے اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے ۔وقفہ سوالات کے بعد قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے حکومت سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کا مسئلہ حل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلے مرحلہ میں 150بی ایچ یوز کی نجکاری کی ،پھر 950 بی ایچ یوز کی نجکاری کی گئی ،6 لاکھ 93ہزار روپے سے بی ایچ یوز کیسے چلے گا۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے جواب میں کہا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کسی بھی قسم کاسختی کا رویہ نہیں اپنایا ،کسی کو بیروزگار نہیں کریں گے ،کے پی آئیز کو ڈویلپ کیاگیا ہے ،جب تک مریضوں کی تکلیف دور نہیں ہوگی پیسے نہیں دیں گے،کہیں بھی مریض جائے اس کی ای فائل پہلے ہی ڈاکٹرز کے پاس پہنچ جائے گی۔ا سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ احتجاج کرنے والے کتنے بھی خراب ہوں لیکن دو ،تین ہفتے سے سڑک پر بیٹھے ہیں ان کا مسئلہ حل ہونا چاہیے ،آپ کی پالیسی سے لوگ بیروزگار ہوجائیں گے ۔

وزیر پرائمری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ بیروزگار نہیں ہوں گے،جو جمہوری طریقہ ہے وہ طریقہ اختیار کریں گے ۔خواجہ سلمان رفیق نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ بیس ہزار کمیونٹی انسپکٹرز بھرتی کئے جو گھر گھر جاکر ادویات کی سروسز دیں گے، مستقل ملازمین میں سے کوئی ایک شخص بھی بیروزگار نہیں ہے۔ وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیر کے روز نامکمل رہ جانے والے مسودہ قانون نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025کی منظوری کیلئے رولز کی معطلی کی تحریک پڑھ کر سنا ئی ۔

جس پر اسپیکر نے کہا کہ جو بزنس میرے پاس آئے گا نامکمل نہ یںہوگا ،اسے کیسے مکمل کرنا ہے اس کے بھی رولز ہیں۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہاکہ ہمیں کسی ڈپٹی کمشنر کی ضرورت نہیں ،جنرل فیض حمید کورم پورا اور بل پاس کرواتے رہے، ہیں،ہمیںکسی اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہیں ،کسی بل کوپاس کروانے کیلئے ان کی بھی ضرورت نہیں، یہ اپنے گریبان میں جھانک کر بات کریں ہم ربڑ اسٹمپ کی طرح اسمبلیاں نہیں چلاتے۔

مجتبیٰ شجاع الرحمن کے تلخ جملوں پر اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا شروع کر دیا گیا۔ پنجاب اسمبلی نے مسودہ قانون نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ اپوزیشن کی تحریکیں مسترد کردی گئیں۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے ایوان کو بتایا کہ نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ہسپتال 935بیڈ پر مشتمل ہسپتال ہوگا،شوکت خانم ہسپتال پر پچاس کروڑ خرچ ہوئے ، اس کی زمین ہم نے دی ہے اچھا ہسپتال ہے، بون میرو کینسر ہسپتال لیول فور پر علاج مشکل ہے ، ہم اس کا ایک سو تیس بیڈ زکا وارڈ بنائیں گے،خیبر پختوانخواہ میں کوئی کینسر ہسپتال نہیں ہے پوری دنیا میں رابطہ کررہے ہیں ،آرکیالوجی ایکسپرٹ سے رابطہ کررہے ہیں۔

بل کے مسودے کے مطابق خودمختار ادارہ قائم کیا جائے گا، ادارہ ایک کارپوریٹ باڈی ہوگاجسے زمین خریدنے، رکھنے اور انتظام کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، سرکاری زمین کی فروخت یا منتقلی کے لیے حکومت کی منظوری ضروری ہوگی، بورڈ آف گورنرز، ایگزیکٹو کونسل اور ڈین سمیت ماہر ڈائریکٹرز کی تقرری ہوگی ، تمام اہم عہدوں پر تقرری کے لیے سپیشل سلیکشن بورڈ تشکیل دیا جائے گا، ادارے کے فنڈز کو سرکاری گرانٹس، عطیات، اور بین الاقوامی امداد سے اکٹھا کیا گا۔

ایوان میں معاون خصوصی برائے پرائس کنٹرول سلمی بٹ نے گندم کی پالیسی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کے فیصلہ کے بعد اس بار صوبائی حکومتیں گندم کی قیمت کا تعین کریں گی نہ خریدیں گی،حکومت پنجاب نے گندم کی کاشت اور کٹائی کے وقت دو بار کسان پیکج دیا ، پیکجز کے اعلانات کے باوجود تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،کہاگیا کسان گندم نہیں اگائے گا ، پانچ لاکھ کسان کارڈ سے کسانوںنے پچپن ارب روپے کی بلا سود کھاد بیج اور ادویات کی خریداری کی ، ساڑھے نو ہزار ٹریکٹر ز سبسڈی پر دئیے گئے ،دس لاکھ روپے فی ٹریکٹر سبسڈی دی،سپر سیڈرز کیلئے آٹھ ارب روپے کی اسکیم متعارف کروائی گئی،حکومت پنجاب میں گندم کیلئے ایک ہزار فری ٹریکٹر کسانوں کو دے گی، یکم مئی سے تیس مئی تک مفت ٹریکٹر کسانوں کو دیں گے،ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ایکٹر پر گندم لگی ،پانچ من فی ایکٹر گندم کی پیداوار میں اضافہ ہوا،پنجاب کی سالانہ کھپت پندرہ ملین میٹرک ٹن ہوتی ہے ،سرپلس گندم کے خریدار کو لانا حکومت نے اپنی ذمہ داری سمجھی ، الیکٹرانک وئیر سسٹم سے کسان اپنی گندم کو سٹور کرکے اپنی گندم کا ستر فیصد بینک سے لے سکے گا ،بڑے یا میڈیم یا سٹوریج کی صلاحیت والے بھی فائدہ اٹھائیں گے، آڑھتی اور فلور ملر سٹوریج سسٹم سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، گندم سٹوریج کا کرایہ نہیں لیاجائے گا ، پچیس ارب روپے کا فنانشل سپورٹ پروگرام پانچ ایکٹر والے کسان کیلئے رکھا گیا ہے،پانچ ایکٹر والے کسان کو پانچ ہزار روپے فنانشل سپورٹ دیں گے، 1142فلور ملز پچیس فیصد گندم اپنے پاس رکھیں گی،گندم کی بین الصوبائی اور بین الاضلائی پابندی ختم کردی گئی ہے،چھوٹے کسان کو تحفظ دیں گے، پنجاب واحد صوبہ ہے جس نے رجیم چینج کے بعد کسان پیکج دیا ہے، سب سے زیادہ گندم اگانے والے کسان کو پچاسی ہارس پاور پینتالیس لاکھ روپے مالیت کا ٹریکٹر دیں گے،پنجاب واحد حکومت ہے جو کسان کے ساتھ کھڑی ہے ، کسان کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ 2200روپے کسان کا اصل معاوضہ نہیں ۔ قائد حزب اختلاف احمد خان بھچرنے اپنی گفتگو میں کہا کہ سلمی بٹ کی تقریر سے لگا کہ کسان روٹی کے بجائے ڈبل روٹی کھا لیں، اس بار 16لاکھ ایکٹر کم ربقے پر گندم اگائی گئی، پچیس لاکھ ایکٹر والا کسان بھی اپنی گندم وئیر ہائوس میں نہیں رکھ سکتا یہ کیسی بات ہے،صرف چھ لاکھ کسانوں کو کسان کارڈ ملا ہے کیا صوبے میں اتنے ہی کسان ہیں، اگلے سال گندم سرکاری سٹوریج پچاس لاکھ ٹن سے بیس لاکھ ٹن تک پہنچ جائیں گی ، وئیر ہائوس میں سٹاک کرنے کے بعد کسان کو جون میں پیسے دئیے جائیں گے جس سے کسان کو نقصان ہوگا،تین سو ارب روپے کسانوں کو دیں۔

اس موقع پراپوزیشن نے کسانوں کو گندم کی امدادی قیمت کااعلان نہ کرنے کے خلاف احتجاج شروع کردیا اوراجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا،۔پارلیمانی سیکرٹری ملک وحید نے کہا کہ پی ٹی آئی والے پہلے اپنے صوبے کے متعلق بتائیں کہ گندم کا کتنا ریٹ ہے ، اگر گنڈا پور نے کسان کو کوئی پیکج دیا ہے تو بتائیں، انہیں احتجاج کرتے شرم نہیں آتی،وہاں اٹھارہ سو روپے میں گندم فروخت ہو رہی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پنجاب ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ترمیمی بل 2025، امپیرئیل ٹیوٹرل کالج بل 2025 ،لاہور کیپیٹل یونیورسٹی بل 2025ء، سائوتھ ہل یونیورسٹی بل 2025ء، مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل 2025ء،پرونشل موٹر وہیکل ترمیمی بل 2025، پرونشل اسمبلی آف پنجاب پرولیج ترمیمی بل 2025، ابوہ یونیورسٹی فیصل آباد بل 2025، لاہور انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2025 پیش کردئیے گئے جنہیں چیئر نے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔

پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر مفاد عامہ سے متعلقہ پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025، پنجاب پریونشن اینڈ کنٹرول آف تھیلیسمیاء بل 2024 اوریونیورسٹی آف وائٹ روک بل 2025، نیکسز یونیورسٹی سیالکوٹ بل 2025،نیکسٹ انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025کثرت رائے سے منظور کر لئے گئے ۔اسپیکر نے پنجاب آرمز ترمیمی بل 2025 متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا۔ایوان میں مفاد عامہ سے متعلقہ کینسر کی تشخیص کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پر علاج معالجہ کی جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔

اسمبلی میں پنجاب اور خیبر پختوانخواہ میں دہشتگردوں کے حملہ کو ناکام بنانے اور سکیورٹی اداروں کو خراج تحسین کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔پینل آف چیئر پرسن سمیع اللہ خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کااجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔