عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دیئے

حکومت نے پوزیشن لی آئی ایس آئی کی سفارش پر درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے، جسٹس بابر ستار

منگل 22 اپریل 2025 22:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو آگا ہ کیا ہے کہ لاپتہ شہری بازیابی کیس میں عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دیئے ہیں۔ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس بابر ستار نے شہری عثمان خان کے لاپتا بیٹے کی بازیابی کے بعد ذمہ داروں کیخلاف کارروائی سے متعلق کیس پر ہوئی جسٹس بابر ستار نے کیس نے سماعت کی۔

ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں اور مو قف اپنایا کہ آئی جی ، سی ٹی ڈی نے جواب جمع کرایا، سی ٹی ڈی نے جواب میں کہا عثمان ان کو کسی کیس میں مطلوب نہیں۔ایمان مزاری نے کہا کہ درخواست گزار نے سیکشن آفیسر سے رابطہ کیا لیکن ابھی بھی نام ای سی ایل پر ہیں، آئی جی کی رپورٹ میں درخواست گزار کی161کے بیان کا ذکر ہے لیکن جن واقعات کا ذکر کیا گیا تھا وہ اس طرح ذکر نہیں کئے گئے۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیا کہ ای سی ایل سے نام کیوں نہیں نکالے گئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل آپ کی معاونت کریں گے، وہ دوسری عدالت میں ہیں، سرکاری وکیل نے استدعا کی کہا کہ ہمیں تھوڑا سا ٹائم دیں، اس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دئیے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل سردار عمر اسلم عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق نام ای سی ایل سے نکال دئیے ہیں۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ درخواست گزار کے بیٹے کا اغوا ہوا تھا الزام خفیہ اداروں پر لگایا گیا تھا، حکومت نے پوزیشن لی کہ آئی ایس آئی کی سفارش پر درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے۔بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔