
سینیٹ کی مذہبی امور کمیٹی میں بھی حج سے رہ جانے والے 67ہزار پاکستانیوں کا مسئلہ چھایا رہا
وزارت اور نجی حج کمپنیاں اجلاس کے دوران ایک دوسرے کا مورود الزام ٹھہراتی رہیں ةچیئرمین کمیٹی اور اراکین نے معاملے کی چھان بین اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا
بدھ 23 اپریل 2025 20:23
(جاری ہے)
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاساب رہ جانے والے نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔سیکرٹری اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکاہے اس موقع پر ہوپ کے نمائندے نے کمیٹی کو بتایا کہ نجی حج کوٹہ کی بحالی کیلئے وزیر اعظم اور آرمی چیف کی سطح پر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ اگر ہمیں سعودی عرب سے بغیر کٹوتی رقم واپس ملی تو جن کی رقومات ہیں ان کو بغیر کٹوتی واپس کردیں گے انہوں نے کہاکہ ہم اگلے سال ان کی جمع کروائی گئی رقم میں ہی حج کروانے کے لیے تیار ہیں اس موقع پر کمیٹی کی جانب سے نجی آپریٹرز کی ستائش کی گئی تاہم اراکین کمیٹی نے کہاکہ عازمین کو ساری رقم واپس ملنی چاہئے کمیٹی کو ہوپ کے نمائندوں نے بتایا کہ ہماری سعودی عرب میں آئی ڈی بلا کردی گئی ہے انہوں نے کہاکہ ایسا کیوں کیا گیااس سے ہمارا کام متاثر ہوا ہے اس موقع پر سیکرٹری مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ پرائیویٹ آپریٹرز نے عدالت سے حکم امتناعی لیا تھا جس کے سبب ہم نے ہر چیز روک دی اور حکم امتناع پر ہی ہم نے پرائیویٹ اپریٹرز کی سعودی عرب میں آئی ڈی بھی بلاک کردی اس موقع پر کمیٹی اراکین نے سیکرٹری مذہبی امور کے جواب پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اپ آئی ڈی بند کرنے کی وجہ بتا رہے ہیں یا وضاحت دے رہے ہیں کمیٹی کو سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ اب ایک لاکھ دوہزار کا کوٹہ بنتا ہے، ہمارے وزیر خارجہ اور سعودی وزیر خارجہ کے درمیان اس ایشو پر بات ہوئی،77ہزار کا کوٹہ ضائع ہوا جس میں سے دس ہزار کا کوٹہ ہمیں دیا گیا اوراب دوبارہ اس معاملے کو سعودی عرب کے ساتھ اٹھانا وزارت کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے دس ہزار کو تقسیم کے لیے ہم نے ہوپ سے لسٹ مانگی،یہ دس ہزار کا کوٹہ ہمارے پاس نہیں تھا ہوپ پابند ہے کہ وہ ہمیں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر لسٹیں فراہم کرتی رکن کمیٹی راجہ ناصر عباس نے کہاکہ یعض کمپنیاں کہتی ہیں کہ انھوں نے ٹائم پر پیسے بھیجے تھے دس ہزار میں سے کوٹہ انھیں کیوں نہیں ملا جس پر سیکرٹری وزارت نے بتایا کہ یہ معاملہ سعودی حکومت اور ہوپ کے درمیان ہے رکن کمیٹی سینیٹر دنیش کمار نے کہاکہ 67ہزار پاکستانی صرف اور صرف محکمے کی نااہلی اور آپس کی رنجشیوں کی وجہ سے حج سے محروم ہیں انہوں نے کہاکہ بحیثت اقلیتی سینٹر یہ میرے لیے شرم کا مقام ہے چیرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ مسئلہ آپس کی رنجشیوں کی وجہ سے حل نہ ہو سکا ہے اور وزارت مذہبی امور راستہ نہیں نکال رہی ہے رکن کمیٹی عون عباس نے کہاکہ ہم کو آج اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے انہوں نے کہاکہ اس کی نشان دہی ہو کہ کون ذمہ دار ہے اور اس مسئلے کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے رکن کمیٹی راجہ ناصر عباس نے کہاکہ ہل تشیعہ حجاج کے ساتھ ہرسال زیادتی ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال بھی آخری روز ہمارے حاجیوں کا مسئلہ حل ہوا انہوں نے کہاکہ ہمارے حاجیوں کو کہا جاتا ہے کہ آپ حج کیوں کرنے آتے ہیں جس پر سیکرٹری وزارت نے کہاکہ تشیع سرکاری اور پرائیویٹ کوٹہ پر حج پر جا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ نئے کوٹہ میں جو پہلے رجسٹرڈ ہوئے وہ حج پر جا رہے ہیں اوررہ جانے والوں میں سنی اور شیعہ سب شامل ہیں چیرمین کمیٹی نے کہاکہ وزارت حج اور نجی حج سیکٹر والے آپس میں پرسنل ہو گئے ہیں کیا آپ کے درمیان کوئی جرگہ کرایا جا سکتا ہے انہوں نے کہاکہ دونوں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں اس مسئلے کا کوئی راستہ تو نکالا جائے سیکرٹری مذہبی امور نے کہاکہ ا س کا ایک فریق سعودی حکومت ہے اس کو ہم چیلنج نہیں کر سکتے رکن کمیٹی سینیٹر عون عباس نے کہاکہ14 فروری کو پرائیویٹ حاجیوں کے اکانٹ میں کتنے پیسے تھے جس پر نمائندہ ہوپ ثناء اللہ نے بتایا کہ 14 فروری کو ہمارے اکائونٹ میں213.203ملین ریال موجود تھے انہوں نے کہاکہ 20دنوں میں 213ملین ریال ٹرانسفر کیا گیا جبکہ ہمیں کل 400ملین ریال چاہیے تھا اوروقت کی قلت کی وجہ سے ہمارے پاس 200ملین ریال شارٹ تھا انہوں نے کہاکہ حکومت کے ایک مخصوص اکانٹ میں پیسہ ہوتا ہے جہاں سے وہ ایک کلک پر پیسہ بھیج سکتی ہے انہوں نے کہاکہ ہم کو پیکج کی آخری منظوری 18مارچ کو ملی جبکہ 14 فروری آخری تاریخ تھی انہوں نے کہاکہ ہم پر کیس کا الزام تھا ہم نے کیس واپس لے لیا انہوں نے کہاکہ میری آئی ڈی سعودیہ میں کیوں لاک ہوئی، اس کا سوال پوچھا جائے انہوں نے کہاکہ وزارت ایک لاکھ دو ہزار پر متفق ہو گئی ہے اور اسی کی بات کی جا رہی ہے رکن کمیٹی سینیٹر عون عباس نے استفسار کیا کہ ہوپ والے عازمین سے پیسے لے کر بھیجے جا رہے ہیں، وزارت نے انھیں روکا کیوں نہیں انہوں نے کہاکہ وزارت نے روکا نہیں اور پرائیویٹ کمپنیوں نے 50 ہزار مزید حاجیوں سے پیسہ اکٹھا کر کے سعودی عرب بھجوا دیا انہوں نے کہاکہ یہ اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے سیکرٹری مذہبی امور نے کہاکہ یہ پیسے سعودی بینک میں پڑے ہیں تاہم اگر کسی نے بھی ہنڈی کے تحت ادائیگی کی ہے وہ سعودی قانون کے خلاف ہے انہوں نے کہاکہ اگر اس وقت ہم اگر انکوائریوں میں حاضر ہوں گے تو سرکاری حاجیوں کیلئے ہونے والے انتظامات متاثر ہوں گے۔
۔۔۔۔۔اعجاز خانمزید قومی خبریں
-
وزیرداخلہ کا جناح سکوائرمری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ ، شاہین چوک مارگلہ روڈ اورفیض آباد انٹرچینج کا معائنہ کیا
-
محنت کش قوم کے محسن ہیں ان کا وقار اور خوشحالی ہماری اجتماعی ترقی کی اساس ہے،چیئرمین سینیٹ
-
ملک کے دور دراز علا قوں کے عوام کو انصاف فرا ہم کر نے کی کو شش کر رہے ہیں، وفاقی محتسب اعجازاحمد قریشی کی ڈیرہ غا زی خان میں علا قا ئی دفتر کے افتتا ح کے مو قع پر گفتگو
-
بہن پر تشدد کیوں کیا سالے نے ڈنڈے برسا کر بہنوئی کو جان سے مار دیا
-
جمہوریت اور بحالی جمہوریت کیلئے پیپلز پارٹی کے وکلاء کی تاریخی جدوجہد اور قربانیاں ہیں، نیئرحسین بخاری
-
سپریم کورٹ ، طلباء یونینز کی بحالی کا طریقہ کار طے کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب
-
بلوچستان کے موجودہ حالات کو سمجھنے کے لیے ماضی اور تاریخی تناظر سے آگاہی ضروری ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
-
سپریم کورٹ نے قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کی درخواست پر خیبر پختونخوا اور سندھ حکومت کو جواب جمع کرانے کے لئے وقت دے دیا
-
نشہ کرنے سے منع کرنے پر شوہر کا بیوی بچوں پر چھری سے حملہ، تین افراد زخمی
-
بھارتی الزامات مسترد،پہلگام حملہ بھارت کی انٹیلی جنس ناکامی ہے، نجم سیٹھی
-
ہمارے بہادر مسلح افواج مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار اور چوکس ہیں ،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.