
بڑھتے تنازعات کے ساتھ یو این امن کاری کی اہمیت میں مزید اضافہ، پیئر لاکوا
یو این
جمعہ 25 اپریل 2025
03:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 اپریل 2025ء) امن کاری کے لیے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ژاں پیئر لاکوا نے کہا ہے کہ ارضی سیاسی تقسیم بین الاقوامی اتفاق رائے کو کمزور کر رہی ہے اور داخلی و خارجی تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے جن پر قابو پانے کے لیے اقوام متحدہ کی امن کارروائیوں کی اہمیت پہلے سے کہیں بڑھ گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی امن کاری سے متعلق سالانہ وزارتی اجلاس کے تناظر میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ امن کارروائیوں کو بین الاقوامی جرائم، غلط اور گمراہ کن اطلاعات کے پھیلاؤ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے جبکہ مالی وسائل کی قلت نے اس کام کو اور بھی مشکل بنا دیا ہے۔
ان حالات میں یہ اجلاس خاص اہمیت اختیار کرگیا ہے جو کہ امن کاری کی اہمیت کو واضح کرنے اور یہ یقینی بنانے کا موقع ہو گا کہ تمام کردار ضرورت پڑنے پر کسی بھی جگہ کام کے لیے تیار ہیں۔
(جاری ہے)
آئندہ ماہ برلن میں ہونے والے اس اجلاس میں تقریباً 1,000 مندوبین کی شرکت متوقع ہے جن میں دنیا بھر سے وزرائے دفاع بھی شامل ہوں گے۔ اجلاس کا مقصد امن کاری کا ایسا طریقہ کار وضع کرنا ہے جو پہلے سے زیادہ سبک، دانشمندانہ اور مستحکم ہو۔13 اور 14 مئی کو ہونے والے اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش بھی شرکت کریں گے۔
امن مشن: زندگی اور موت کے درمیان لکیر
انڈر سیکرٹری جنرل نے نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی سوڈان سے مشرق وسطیٰ اور کشمیر تک بہت سے مسلح تنازعات شدت اختیار کر رہے ہیں۔
ان حالات میں امن کاری پر یہ اب تک کا اہم ترین وزارتی اجلاس ہو گا۔انہوں ںے واضح کیا کہ دباؤ کے باوجود اقوام متحدہ کے امن کار انتہائی مشکل حالات میں اپنا کام کر رہے ہیں۔ وہ ہزاروں لوگوں کو تحفظ دیتے ہیں اور بیشتر حالات میں ان کی موجودگی ہی زندگی اور موت کے درمیان واحد لکیر ہوتی ہے۔
اس موقع پر جرمنی کے وزیر دفاع نیلس ہلمر نے کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی امن کارروائیوں میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے اور اس کانفرنس کی صورت میں رکن ممالک کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا چاہتا ہے جس کی بدولت مستقبل میں امن کاری مزید مضبوط ہو۔
برلن اجلاس میں کیا ہو گا؟
اجلاس میں رکن ممالک امن کاری کے حوالے سے نئے وعدے کریں گے، اعلیٰ سطحی مکالموں اور نمائشوں کا انعقاد ہو گا اور لبنان میں 'یونیفیل' اور جنوبی سوڈان میں 'یو این ایم آئی ایس ایس' جیسے مشن میں جرمنی کی شمولیت پر روشنی ڈالی جائے گی۔
اجلاس کی بدولت اقوام متحدہ کے معاہدہ برائے مستقبل میں اصلاحاتی اقدام پر پیش رفت میں بھی مدد ملے گی جس میں تنازعات کی روک تھام، ڈیجیٹل اختراع، علاقائی شراکتوں اور غلط و گمراہ کن اطلاعات کا مقابلہ کرنا شامل ہے۔
ژاں پیئر لاکوا نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی امن کاری کا ایک ہی مقصد ہے کہ محدود مالی وسائل کے باوجود ہر جگہ امن مشن کے میزبان ممالک کو انہیں درپیش انتہائی مشکل وقت میں مدد مہیا کی جائے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
'پاکستان پہلے حملہ نہیں کرے گا، لیکن پیچھے بھی نہیں ہٹے گا'
-
بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر ناکام، دوست ملک ڈٹ کر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیرخارجہ
-
یمن: حوثیوں کے خلاف جنگ، امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے
-
بھارتی رافیل طیاروں کی اپنی فضائی حدود میں پٹرولنگ، پاکستان ائیرفورس کی نشاندہی کرنے پر بھارتی طیارے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر فرار ہوگئے
-
جنوبی وزیرستان، ایف سی چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ،2 بچے جاں بحق ایک زخمی
-
ٹیکس کی ادائیگی میں تنخواہ دار طبقہ سرفہرست، مزید انکم ٹیکس لینے کا ہدف مقرر
-
مجھے تو سلمان صفدر سے ضروری ملنا تھا وہ کدھر ہیں،عمران خان نے ملاقات کیلئے آنے والے وکلاء سے پوچھا کہ آپ کیسے اندر آجاتے ہیں؟ علیمہ خان
-
ایسے اقدامات دشمن کیلئے قیمتی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرسکتے ہیں
-
پاکستان اور بھارت کشیدگی نہ بڑھائیں،دونوں ممالک مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں،امریکہ
-
مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کر سکتاہے، عطاء اللہ تارڑ
-
بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں حملہ کر سکتا ہے، پاکستان
-
یوکرین کے لوگ ٹرمپ کے امن منصوبے کے متعلق کیا سوچتے ہیں؟
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.