
فواد چوہدری کی تمام مقدمات کا ٹرائل یکجا کرنے کی درخواست خارج
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جسٹس طارق سلیم شیخ نے اپنے فیصلے میںقانونی نکتہ طے کردیا کہ جن مقدمات میں مماثلت نہ ہو انہیں یکجا نہیں کیا جا سکتا
فیصل علوی
ہفتہ 26 اپریل 2025
16:35
(جاری ہے)
جسٹس طارق سلیم شیخ نے فیصلے میں لکھا کہ ایک طرح کے کیسز میں بار بار پراسیکیوشن کرنا آئین کے آرٹیکل 13اے کی خلاف ورزی ہے۔
صنم جاوید کے کیس میں بھی ہائیکورٹ نے بار بار تفتیش کو مسترد کیا تھا۔ آئین کاآرٹیکل 13اے وہاں لاگو ہوگا جہاں کسی شخص کو سزا ہوئی ہو یا مجرم ڈیکلیئر کیا گیا ہو۔ موجودہ کیس میں الزامات کی لمبی فہرست اور پرتشدد واقعات کا ذکر ہے۔ درخواست گزار موجودہ کیس میں صنم جاوید کے فیصلے کا حوالہ نہیں دے سکتا۔فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ فواد چودھری پی ٹی آئی حکومت میں وفاقی وزیر تھے، 2018 سے 2022 تک بطور وفاقی وزیر خدمات سر انجام دیں۔ اپریل 2022 میں عدم اعتماد کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ وزیراعظم کے عہدے سے ہٹنے کے بعد پی ٹی آئی نے مزاحمت شروع کی جس نے ملک کو گہرے بحران میں مبتلا کر دیا۔عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ نو مئی کے بعد صرف لاہور میں گیارہ مختلف مقدمات درج ہوئے۔ درخواست گزار کے مطابق اس کو سوشل میڈیا پر پیغامات جاری کرنے پر مقدمات میں نامزد کیا گیا۔فیصلے کے مطابق تمام مقدمات میں الگ الگ ملزم ہیں اور پرتشدد واقعات کا ذکر ہے۔ تمام مقدمات میں ایک چیز مشترک ہے کہ یہ تمام مقدمے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی بناءپر ہوئے۔ درخواست گزار پر ان تمام مقدمات میں سوشل میڈیا کے ذریعے اکسانے کا الزام ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ اگر ٹرائل جج چند کیسز میں مماثلت محسوس کرے تو سی آر پی سی کے سیکشن 239 کے تحت انہیں اکٹھا کر سکتا ہے۔ ہمارے ملک میں جوڈیشل رائے میں یہ بحث موجود ہے کہ ایک ہی واقعہ کی دوسری ایف آئی آر ہو سکتی ہے یا نہیں؟ آئین کا آرٹیکل 13 اے کہتا ہے کہ کسی بھی شہری کو ایک طرح کے جرم میں دوبارہ سزا نہیں دی جاسکتی، موجودہ کیس میں ہر ایف آئی آر کا الگ وقوعہ، الگ وقت اور الگ جگہ بھی ہے۔مزید اہم خبریں
-
مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کر سکتاہے، عطاء اللہ تارڑ
-
بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں حملہ کر سکتا ہے، پاکستان
-
یوکرین کے لوگ ٹرمپ کے امن منصوبے کے متعلق کیا سوچتے ہیں؟
-
پاکستان: موسمیاتی تبدیلی ملیریا میں اضافہ کا سبب، ڈبلیو ایچ او
-
موجودہ حالات میں فلسطینی مسئلے کا دو ریاستی حل ڈوبنے کا خطرہ، گوتیرش
-
میانمار: زلزلے کے ایک ماہ بعد بھی جھٹکے جاری رہنے سے لوگ خوفزدہ
-
پاکستان: بلوچ رہنماؤں کی گرفتاریوں پر انسانی حقوق ماہرین کو تشویش
-
بھارت شفاف تحقیقات سے بھاگ رہا ہے، کچھ تو ہے جو دنیا سے چھپا رہا ہے
-
امن ہماری ترجیح ہے لیکن اسے بزدلی نہ سمجھا جائے
-
پاکستان کے پاس کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں
-
فارم 47 والے بھارت کو کوئی جواب نہیں دے سکتے
-
گوتیرش کی انڈیا اور پاکستان میں کشیدگی کم کرنے کے لیے تعاون کی پیشکش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.