
پالیسی ساز فیصلہ کر لیں کہ سول نظام ناکام ہوچکا ہے سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں.آئینی بینچ
پارلیمنٹ نے جو کرنا ہے کرے ہم نے صرف اس کیس کی حد تک معاملے کو دیکھنا ہے .جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس
میاں محمد ندیم
پیر 28 اپریل 2025
15:03

(جاری ہے)
پیر کے روز آئینی عدالت کے سات رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں فوجی عدالتوں میں سولینز کے ٹرائل سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی بینچ کے دیگر ججوں میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس محمد مظہر علی اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں. سماعت کے آغاز میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تین نکات پر دلائل عدالت کے سامنے رکھوں گا پہلا نکتہ یہ ہے کہ نو مئی کو کیا ہوا تھا دوسرا نکتہ عدالت کو کرائی گئی یقین دہانیوں پر عمل درآمد کا ہے تیسرا نکتہ اپیل کا حق دینے سے متعلق ہے اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے فیصلہ ساز نہروں کے مسئلے اور پاکستان انڈیا تنازع میں مصروف رہے اپیل کے حق والے نکتے پر حکومت سے مشاورت کے لیے مزید ایک ہفتہ درکار ہو گا. اٹارنی جنرل نے کہا کہ پہلے سندھ کنال کے ایشو جا معاملہ زیر بحث رہا، اب بھارت نے جو کچھ کیا ہے اس پر مصروفیات رہی، آج عالمی عدالت انصاف روانگی تھی لیکن منسوخ کر دی جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہاکہ پارلیمنٹ نے جو کرنا ہے کرے وہ ان کا پالیسی کا معاملہ ہے ہم نے صرف اس کیس کی حد تک معاملے کو دیکھنا ہے اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں نے تو صرف گذارشات رکھی ہیں، آگے وقت دینا یا نا دینا عدالت نے طے کرنا ہے، ملٹری ایکٹ میں شقیں 1967 سے موجود ہیں. جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں سول نظام ناکام ہو چکا سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کی صوابدید ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کرے یا نہ کرے جسٹس محمد علی مظہر نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کو تینوں نکات پر دلائل کے لیے کتنا وقت درکار ہو گا؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ 45 منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا کیونکہ قانونی نکات پر خواجہ حارث دلائل مکمل کر چکے ہیں. عدالت نے مزید سماعت پانچ مئی تک ملتوی کر دی گذشتہ برس دسمبر میں 26ویں ترمیم کے تحت بننے والے آئینی بینچ نے اس مقدمے کو روزانہ کی بنیاد پر سننا شروع کیا تھا جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے مفصل دلائل دیے جبکہ ملزمان اور دیگر درخواست گزاروں کے وکلا نے بھی دلائل دیے جواب الجواب عید الفطر کے بعد شروع ہوئے جو مکمل ہو چکے ہیں اب صرف اٹارنی جنرل پاکستان کے دلائل باقی ہیں.

مزید اہم خبریں
-
یوکرین کے لوگ ٹرمپ کے امن منصوبے کے متعلق کیا سوچتے ہیں؟
-
پاکستان: موسمیاتی تبدیلی ملیریا میں اضافہ کا سبب، ڈبلیو ایچ او
-
موجودہ حالات میں فلسطینی مسئلے کا دو ریاستی حل ڈوبنے کا خطرہ، گوتیرش
-
میانمار: زلزلے کے ایک ماہ بعد بھی جھٹکے جاری رہنے سے لوگ خوفزدہ
-
پاکستان: بلوچ رہنماؤں کی گرفتاریوں پر انسانی حقوق ماہرین کو تشویش
-
بھارت شفاف تحقیقات سے بھاگ رہا ہے، کچھ تو ہے جو دنیا سے چھپا رہا ہے
-
امن ہماری ترجیح ہے لیکن اسے بزدلی نہ سمجھا جائے
-
پاکستان کے پاس کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں
-
فارم 47 والے بھارت کو کوئی جواب نہیں دے سکتے
-
گوتیرش کی انڈیا اور پاکستان میں کشیدگی کم کرنے کے لیے تعاون کی پیشکش
-
افغانستان: پاکستان اور ایران سے لوٹنے والے مہاجرین ایک انسانی بحران
-
گرمی کی غیر معمولی لہر کے بعد بارشوں کا تگڑا سسٹم ملک میں داخل ہونے کیلئے تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.