Live Updates

ریلوے کے بند کیے گئے ذیلی محکمے ریل کوپ کیخلاف مالی اسکینڈل کا انکشاف

ریلوے کنسٹرکشن کو بند کرنے کا فیصلہ جعلی بینک گارنٹی کے استعمال سے متعلق مالی اسکینڈل کا انکشاف ہونے کے بعد کیا گیا. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 28 اپریل 2025 15:57

ریلوے کے بند کیے گئے ذیلی محکمے ریل کوپ کیخلاف مالی اسکینڈل کا انکشاف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 اپریل ۔2025 )حکومت کی جانب سے پاکستان ریلوے کے تقریبا 5 دہائی پرانے ذیلی ادارے کو رائٹ سائزنگ کے نام پر بند کرنے کے اعلان کے بعد اس فیصلے کے وقت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں. رپورٹ کے مطابق دستیاب دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ (ریل کوپ) کو بند کرنے کا فیصلہ محکمے میں جعلی بینک گارنٹی کے استعمال سے متعلق مالی اسکینڈل کا انکشاف ہونے کے بعد کیا گیا ہے رواں ماہ کے اوائل میں وزارت ریلوے نے ریل کاپ سمیت دو دیگر اداروں پاکستان ریلوے ایڈوائزری اینڈ کنسلٹنسی سروسز(پراکس) اور پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی (پی آر ایف ٹی سی )کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا.

(جاری ہے)

ریل کاپ کے چیف ایگزیکٹو کی جانب سے 24 اپریل کو جاری دفتری احکام کے مطابق ادارے کے ریگولر اور کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے تاہم پریشان حال محکمے کو ایک مالی غبن کے الزامات کا سامنا ہے جس میں انڈس ویلی انڈسٹریل جنکشن (آئی وی آئی جے) کے ارد گرد فرضی بینک گارنٹی کا استعمال شامل ہے جو ایک نئی نوٹیفائیڈ اسپیشل اکنامک زون (ایس ای زیڈ) سے منسلک کمپنی ہے لیکن مبینہ طور پر حکومت کی طرف سے تفویض کردہ 700 ایکڑ زمین کی مالک ہونے کے باوجود زمین پر کوئی حقیقی ترقی نہیں دیکھی گئی.

رپورٹ کے مطابق ریل کوپ پر الزام ہے کہ اس نے پبلک کنٹریکٹ حاصل کرنے کے لیے جعلی بینک گارنٹی استعمال کی اور پھر جائز بولی سیکیورٹیز، موبلائزیشن ایڈوانسز اور پرفارمنس بانڈز کی آڑ میں 13 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد کے کمیشن کی خورد برد کی. ریل کوپ کے انٹرنل آڈٹ سے ملنے والی دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ معروف نجی بینکوں کے نام اور لوگو والی جعلی گارنٹی جمع کرائی گئی تھی لیکن ان کی تصدیق نہ تو کمرشل ڈیپارٹمنٹ اور نہ ہی فنانس اینڈ ٹیکسیشن ونگز نے کی تھی ریل کوپ کے چیف انجینئر اور چیف انٹرنل آڈیٹر کی جانب سے نشاندہی کیے جانے کے بعد یہ اسکیم جانچ کے دائرے میں آئی تھی مبینہ فراڈ نے پی پی آر اے(پیپرا رول 42 ایف ) کا فائدہ اٹھایا جو اشتہار کے بغیر ایس او ایز کے ساتھ براہ راست معاہدہ کرنے کی اجازت دیتا ہے سمجھا جاتا ہے کہ ریل کوپ نے غیر معمولی طور پر کم قیمتوں کا حوالہ دیتے ہوئے بولیوں میں حریفوں کو کم کرنے کے لیے اس شق کا فائدہ اٹھایا جو مبینہ طور پر جعلی گارنٹی کے ذریعے حقیقی مالی وعدوں سے بچنے سے ممکن ہوا ہے.

صرف مالی سال 24-2023 میں مجموعی طور پر ایک ارب 16 کروڑ 70 لاکھ روپے کی جعلی گارنٹیز پیش کی گئیں جن میں سے 13 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد مبینہ طور پر آئی وی آئی جے کو کمیشن کی شکل میں تقسیم کیے گئے رپورٹ کے مطابق جب وزیر ریلوے حنیف عباسی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کے تینوں ماتحت اداروں کو حکومت کی رائٹ سائزنگ کی پالیسی کے مطابق بند کیا جا رہا ہے. مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کا رائٹ سائزنگ کے فیصلے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تاہم انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ان کمپنیوں کے مالی ریکارڈ کا خصوصی آڈٹ کرنے کے لیے پہلے ہی کہا جاچکا ہے.
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات