Live Updates

مانسہرہ کے نواحی گاؤں پیراں کی جامع مسجد امام حسین مذہبی ہم آہنگی کی عمدہ مثال

پیر 28 اپریل 2025 17:13

مانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2025ء) مانسہرہ کے نواحی گاؤں پیراں کی جامع مسجد امام حسین مختلف مسالک کے پیروکاروں کے مابین مذہبی ہم آہنگی کی عمدہ مثال ہے جہاں اہل تشیع اور اہل سنت سے تعلق رکھنے والے افراد طویل مدت سے ایک ہی مسجد میں اپنے اپنے مقررہ اوقات میں نماز ادا کرتے اور ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کرتے ہیں۔

اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے خطیب سید مظہر علی نقوی نے اے پی پی کو اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ جامع مسجد امام حسین صدیوں سے مسلمانوں کی مشترکہ عبادت گاہ ہے جہاں مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان اپنے اپنے انداز اور عقائد کے مطابق عبادت کرتے ہیں اور سب ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسجد اتحاد کی علامت ہے ،جس سے باہمی اتحاد اور محبت کی فضاء قائم ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

محبت کی فضا قائم کرنے کے لئے ایثار، قربانی اور دل بڑا کرنا پڑتا ہے اور ایک دوسرے کے موقف کا احترام کرنا پڑتا ہے۔ سید مظہر علی نقوی نے کہا کہ جامع مسجد امام حسین میں اہل تشیع اور اہل سنت اپنے اپنے مقررہ اوقات میں نماز ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کے لئے یہ پیغام ہے کہ ہم ایک دوسرے کو برداشت اور احترام کرنا شروع کر دیں تو حالات بہت تبدیل ہو سکتے ہیں اور ملک مکمل طور پر امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔

مولانا مظہر علی نقوی نے کہا کہ یقیناً مسالک اور فرقوں کے درمیان دوریاں پیدا کی گئی ہیں جس کی وجہ سے ہم ایک دوسرے سے دور ہو چکے ہیں، ہمیں ایک دوسرے کے نزدیک آنے، ایک دوسرے کے عقائد کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم ایک دوسرے کے عقائد کو سمجھیں گے تو ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور احترام کے ساتھ بھی پیش آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ خدا ہمیں اتحاد و اتفاق اور پیار محبت سے زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

جامع مسجد امام حسین میں اہل سنت کے خطیب سید سجاد حسین کاظمی نے اے پی پی کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ وہ یہاں دو سال سے امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہاں کوئی تفرقہ بازی اور انتشار والی بات نہیں دیکھی۔ ہم اپنے عقیدے کے مطابق عبادات کرتے ہیں ۔ سید سجاد حسین کاظمی نے کہا کہ پہلے اہل تشیع با جماعت نماز ادا کرتے ہیں، اس کے بعد ہم نماز ادا کرتے ہیں، اسی طرح عید کی نماز بھی اہل تشیع پہلے ادا کرتے ہیں بعد میں ہم ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان دو سالوں کے دوران یہاں کوئی ایسا واقعہ نہیں پیش آیا جسے مذہبی تفرقہ بازی کہا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کے لئے یہ ہی پیغام ہے کہ لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ کے جھنڈے تلے ایک ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور خاتمے نبوت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتے ہوئے ہم ایک ہو جائیں تو کفار آج بھی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، اللّٰہ تعالیٰ ہمیں ایک ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

اہل سنت سے تعلق رکھنے والے پیراں گائوں کے رہائشی سید فیاض حسین شاہ نے کہا کہ ان کی عمر تقریباً 50 سال ہے، اہل تشیع اور اہل سنت کی ایک دوسرے کے ساتھ شادیاں ہوئی ہیں، ہماری ایک دوسرے کے ساتھ رشتہ داریاں ہیں، ہم اکٹھے اور ایک ہیں۔ سید فیاض حسین شاہ نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد امام حسین میں پہلے اہل تشیع نماز ادا کرتے ہیں اس کے بعد ہم نماز ادا کرتے ہیں ،تقریباً 100 سال سے ہم اسی طرح اکٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گائوں پیراں اور جامع مسجد امام حسین لوگوں کے لئے اتحاد المسلمین اور امن کا پیغام ہے، ہم اہل تشیع کی مجالس میں جاتے ہیں وہ ہمارے میلاد کے پروگراموں میں آتے ہیں، یہ فرقہ واریت پھیلانے والوں کے لئے بہترین پیغام ہے۔ فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والی پیراں گائوں کے رہائشی سید وسیم عباس نقوی نے اے پی پی کو بتایا کہ جامع مسجد امام حسین میں فقہ جعفریہ اور فقہ حنفیہ والے نماز ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سے وہ پروان چڑھے ہیں انہوں نے مسالک کے درمیان ہم آہنگی دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں ایسی کوئی چیز نہیں دیکھی جو لوگ کو تفریق کی طرف لے جانے والی ہو۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :