
پاکستانی سفارت کار اور عملے کے ارکان واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچ گئے
پاکستان آنے والے گروپ میں سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کے افراد شامل ہیں،ہلگام واقعے کے بعد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے
فیصل علوی
منگل 29 اپریل 2025
15:15

(جاری ہے)
اس سے قبل بھی پاکستانی سفارت خانے کے 3 ارکان اور ان کے 26 فیملی ممبران واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچے تھے۔
پاکستان میں تعینات بھارتی سفارتخانے کے 13 ارکان جن میں ایک سینئر ڈپلومیٹ اور ان کے اہل خانہ شامل ہیں، واہگہ بارڈر کے راستے بھارت واپس بھیج دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان حکام کی اجازت ملنے کے بعد ناپسندیدہ قرار دیاگیا بھارتی سفارتی عملہ اسلام آباد سے لاہور روانہ ہوگیاتھا۔بھارت کے فوجی، بحری اور فضائی سفارت کار واہگہ کے راستے بھارت واپس لوٹ گئے تھے۔سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستانی حکام کو تحریری درخواست کی تھی جس پرپاکستان نے بھارتی سفارت کاروں کو لاہور کے سفر کی اجازت دیدی تھی۔بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد بھارت کے ناپسندیدہ قرار ددئیے گئے سفارتی حکام لاہو روانہ ہوگئے جہاں سے وہ واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت روانہ ہوگئے تھے۔سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستانی حکام سے اپنے ناپسندیدہ دئیے گئے سفارتی عملے کی لاہور سے واہگہ بارڈر کے ذریعے سفر کی اجازت مانگی گئی تھی۔پاکستان نے بھارت کے دفاعی، ایئر، نیول اتاشیوں اور معاون سٹاف کو ناپسدیدہ شخصیات قرار دیا تھا۔بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کو جواز بناتے ہوئے جہاں پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے تھے ۔ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی، ملٹری، نیوی اور فضائیہ کے مشیروں کو ’ناپسندیدہ شخصیات‘ قرار دیتے ہوئے انہیں انڈیا سے واپس بھیجنے کا کہا تھا۔بعدازاں پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیاتھا اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن قرار دیاتھا۔ پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
اسرائیل کا ایرانی شہر بوشہر پر فضائی حملہ،جنوبی پارس گیس فیلڈ پر بمباری
-
عمران خان کی مشاورت کے بغیر وزیراعلیٰ علی امین بجٹ منظور نہیں کریں گے
-
سیاسی، فوجی اور اقتصادی محاذوں پر اسلامی ممالک کی مشترکہ حکمت عملی وقت کا تقاضا ہے
-
کون سی قوتیں ہیں جو اقتدار تک عوام کی رسائی کو روکتے ہیں؟
-
خیبرپختونخوا حکومت نے تعلیمی بجٹ میں 11 فیصد اضافہ کردیا
-
اسرائیل اور ایران کے مابین تنازعے میں امریکہ کہاں کھڑا ہے؟
-
یوکرین کو ایک ہفتے میں روس سے 36 سو لاشیں موصول
-
بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ کو نوازا گیا جبکہ عوام کو چاروں طرف سے گھیر کر مارا گیا ہے
-
حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے
-
مسلح افواج کے افسران کو بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد خصوصی ریلیف الاؤنس دینے کا فیصلہ
-
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر گفتگو
-
وزیر اعظم شہباز شریف سے خواجہ سعد رفیق کی ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.