Live Updates

سندھ طاس رسمی معاہدہ نہیں پاکستان کی بقا و خوشحالی کیلئے نہایت اہم ہے‘عالمی بینک بھارت کو ذمہ داریاں یاد کرائے‘رؤف عطا

منگل 29 اپریل 2025 23:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2025ء)صدرسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن رؤف عطا نے کہاہے کہ سندھ طاس معاہدہصرف ایک رسمی معاہدہ نہیں بلکہ پاکستان کی بقا اور خوشحالی کیلئے نہایت اہم ہے۔بطور ضامن ورلڈ بینک بھارت کو معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائے اورکہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس اہم معاملے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھانے کے لیے کوئی موثر اقدام سامنے نہ آنا بھی افسوسناک ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق بار ایسوسی ایشن بنیادی آئینی حقوق کے تحفظ، بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری، اور قومی وقار و خودمختاری کے تحفظ میں نگران کے طور پر اپنے کردار ادا کر رہی ہے، جاری کردہ اعلامیے میں مزید کہاگیاہے کہ 1960 کا سندھ طاس معاہدہصرف ایک رسمی معاہدہ نہیں بلکہ پاکستان کی بقا اور خوشحالی کے لیے نہایت اہم ہے۔

(جاری ہے)

یہ معاہدہ، جو ورلڈ بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا، واضح طور پر بیان کرتا ہے کہ اس کے فریقین اسے یکطرفہ طور پر ختم، معطل یا اس سے علیحدہ نہیں ہو سکتے۔ تاہم، بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس معاہدے کو معطل کر دیا ہے۔ ہم اس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو غیر ضروری اور پاکستان کی بقا کے منافی سمجھتے ہیں۔ یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ اس معاہدے کے ضامن، یعنی ورلڈ بینک، نے کافی عرصہ گزر جانے کے باوجود بھارت کے اس غیر قانونی اقدام کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔

ہم ورلڈ بینک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائے۔ یہ نہایت اہم مسئلہ ہے جسے فوری طور پر حل کیا جانا چاہیے تاکہ بگڑتی ہوئی صورتحال مزید خراب نہ ہو۔اسی طرح وفاقی حکومت کی جانب سے اس اہم معاملے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھانے کے لیے کوئی موثر اقدام سامنے نہ آنا بھی افسوسناک ہے۔اس معاملے میں ہم صرف قانونی بنیادوں پر مکمل معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس مقصد کے لیے صدرسپریم کورٹ بار کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں سیکرٹری بارسلمان منصور، صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن میر عطا اللہ لانگو، صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر سرفراز میتلو، بیرسٹر ایم ایچ سبحانی، اور جناب حافظ احسان اللہ کھوکھرایڈووکیٹ شامل ہیں۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات