
امریکا میں غیرملکی طلبہ کی قانونی حیثیت ختم کرنے کی نئی پالیسی، ہزاروں نام شامل
بدھ 30 اپریل 2025 10:30
(جاری ہے)
اسی طرح بعض طلبہ کو تو یہ معلوم ہی نہیں کہ انہوں نے کیا کیا ہے اور انہیں کیوں ہدف بنایا گیا۔
سماعت کے موقع پر حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے وکلا نے اقدام کے حوالے سے کچھ وضاحتیں بھی پیش کیں۔ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کے حکام نے بتایا کہ ان کو طلبہ کے نام نیشنل کرائم انفارمیشن سینٹر سے ملے جو کہ ایف بی آئی کے زیرانتظام ایک ڈیٹا بیس ہے اور اس میں جرائم میں ملوث افراد کے بارے میں معلومات ہوتی ہیں۔اس میں تمام مشتبہ، لاپتہ اور گرفتار کئے گئے افراد کے نام ہوتے ہیں چاہے انہوں نے کوئی جرم نہ کیا ہو۔سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ اس ڈیٹابیس میں 6 ہزار400سٹوڈنٹس کی شناخت ہوئی ہے جن میں اکشر پٹیل کا نام بھی شامل ہے، جس پر 2018 میں تیز رفتاری سے گاڑی چلانے کا الزام تھا جو کہ بعد میں ڈراپ کر دیا گیا تھا۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد غیرملکی طلبہ کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور 18 اپریل کو یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں یا پھر ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
دنیا اسرائیل کو غزہ میں انسانی تباہی کے نئے ارتکاب سے روکے،ہائی کمشنر اقوام متحدہ
-
امریکی صدر نے کملا ہیرس کے شوہر کو ہولوکاسٹ بورڈ سے برطرف کر دیا
-
مودی نے فوج کو گرین سگنل دے دیا، بھارتی میڈیا کا دعوی
-
ترک دلہن نے 1 کروڑ 12 لاکھ مالیت کا سونا غزہ کیلئے عطیہ کردیا
-
امریکی بحریہ کا اربوں روپے مالیت کا لڑاکا طیارہ سمندر میں گر کر لاپتا
-
امریکی صدر کا فوجی اخراجات میں 12 فیصد اضافے کا اعلان
-
چین ڈیل کرنا چاہتا ہے، ہم ڈیل کرنے جارہے ہیں، ٹرمپ
-
مجھے پوپ بنایا جائے، امریکا کے صدر ٹرمپ کا ازراہ مذاق بیان
-
دبئی اور شارجہ کے درمیان نئی انٹرسٹی بس سروس کا اعلان
-
نیتن یاھو اور رونن بار کے درمیان تنائو، اسرائیل رونن بار کی برطرفی سے پیچھے ہٹ گیا
-
ہارورڈ یونیورسٹی قوانین میں تبدیلی کا معاملہ، ٹرمپ انتظامیہ نے تحقیقات شروع کرا دیں
-
مودی سرکار پہلگام کال فلیگ آپریشن کی ناکامی پر بوکھلاہٹ کا شکار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.