Live Updates

مقبوضہ کشمیر،بھارتی فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں جاری،میر واعظ نے حملوں کو اجتماعی سزا قراردیدیا

بدھ 30 اپریل 2025 19:37

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں 22اپریل کو پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے 2500سے زائد شہریوں کو گرفتار کیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس وقت سے اب تک دو درجن سے زائد خاندانوں کے مکانات کو مسمار کیا جاچکا ہے جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیںہے۔

یہ ظالمانہ کارروائیاں خوف و دہشت کا ماحول قائم اور اجتماعی سزا دے کر کشمیریوں کی مزاحمت کو کچلنے میں ناکامی کے بعد بھارت کی بڑھتی ہوئی بوکھلاہٹ کی عکاسی کرتی ہیں۔ تشدد اور غیر قانونی نظربندیوں کی مودی حکومت کی منظم کارروائیوں کے باوجود کشمیری عوام آزادی اور حق خود ارادیت کے اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔

(جاری ہے)

ہندوانتہاپسندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد کم سے کم 16 کشمیری تاجربھارتی ریاست اتراکھنڈ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔

ریاست میں بجرنگ دل کے غنڈوں کے حملوں میں کم سے کم دو کشمیری شال کے تاجر زخمی ہوئے۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ پولیس نے انہیں تحفظ فراہم کرنے سے انکار کیا اور انہیں اپنے تحفظ کے لیے ریاست چھوڑنے کا مشورہ دیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئررہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر میںکشمیریوں پر ہونے والے حملوں کو اجتماعی سزاقرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بڑے پیمانے پرگرفتاریوں، گھروں کی مسماری اور کریک ڈان کے بعد اب بھارت میں کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملے کیے جا رہے ہیں اور انہیں واپس کشمیر جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ میرواعظ نے کشمیری تاجروں اور طلبا پر حملوں کو کشمیریوں کو نشانہ بنانے کی مہم کا حصہ قراردیا۔پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعدانہیں بھارت میں مقیم کشمیری طلباء کی طرف سے مسلسل پریشان کن کالیں موصول ہورہی ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے بارے میں فاروق عبداللہ کے بدلتے ہوئے موقف پر تنقید کی اور اسے موقع پرستی قرار دیا جس سے قیادت پرعوام کا اعتماد ختم ہورہا ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات