فیڈرل لیویز کے ملازمین اپنے مطالبات کے حل کیلئے ایک بار پھر احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کردیا

بدھ 30 اپریل 2025 23:08

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2025ء) فیڈرل لیویز ملازمین کمیٹی کے سربراہ پروفیسر شیر حیدر شیرانی اور لعل جان مری نے اپنے مطالبات کے حل کیلئے ایک بار پھر احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل لیویز کے ریٹائرڈ ملازمین اپنے مطالبات کے حق کیلئے گزشتہ تین سال سے مسلسل جد وجہد کر رہے ہیں طویل عرصے تک احتجاجی کیمپ لگایا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا لیکن ایک سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود کوئی عملدرآمد نہیں نہیں ہورہا ہے۔

بحالت مجبوری بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو عنایت اللہ کبزئی، خانان جوگیزئی، شاہ محمد کاکڑ، محمد طاہر دمڑ، یار محمد، حاجی شاہ ولی، ملک عبدالرحیم سمیت دیگر کے ہمراہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات کے حصول کیلئے متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کی ، عدالت عالیہ کا دوازہ کھٹکھٹایا جلسے اور ریلیوں کا انعقاد کیا دو سال سے بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاج کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ پریس کلب کے احاطے میں احتجاجی کیمپ قائم کیا اور احتجاج جاری رکھا 27 مئی 2024 کو وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور فیڈرل لیویز ریٹائرڈ ملازمین کو یقین دلایا کہ مطالبات پر فوری احکامات جاری کئے جائیں گے ۔ تقریباً ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے غیر یقینی صور تحال سے دوچار ہیں متعلقہ دفاتر کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں وزیر اعلی سے ملاقات کیلئے رسائی نہیں دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18 اضلاع کے ملازمین اور ان کے خاندان متاثر ہو رہے ہیں اور یہ ملازمین کا آئینی اور قانونی حق ہے اس سلسلے میں ہوم ڈیپارٹمنٹ، ڈی جی لیویز اومتعلقہ حکام بھی مثبت جواب نہیں دے رہے ہیں۔ فیڈرل لیویز کے ریٹائرڈ ملازمین در بدر کی ٹھوکریں کا رہے ہیں ان کی تنخواہیں تین سال سے بند ہیں گھروںکے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں بچوں کے سکول کی فیس نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو اسکولوں سے نکال دیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف حکومتی وزرا و آفیسر شاہی کے لیے انتہائی قیمتی گاڑیاں اور دیگر سہولیات کے لیے فنڈر تو موجود ہے لیکن فیڈرل ریٹائرڈ ملازمین کے لیے کچھ نہیں ہے بحالت مجبوری پھر سے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کا اعلان کرتے ہیں اور مطالبات تسلیم ہونے تک تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔