Live Updates

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے اوپن مارکیٹ سے ” سیکٹورل ماہرین “کی ٹیم کی خدمات حاصل کرلیں

بدھ 30 اپریل 2025 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2025ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے اوپن مارکیٹ سے ” سیکٹورل ماہرین “کی ٹیم کی خدمات حاصل کرلیں ۔سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے ایک اعلامیہ کے مطابق "ریفارمز امپلی منٹیشن سپورٹ یونٹ (RISU) اصلاحات کے اسٹریٹجک اقدامات کو ٹریک کرے گا اور چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے ریفارم کور گروپ کی طرف سے تفویض کردہ ٹیموں اور اداروں کی پیش رفت کی نگرانی کرے گا۔

نئے شامل ہونے والے ماہرین میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، چینج مینجمنٹ و کمیونیکیشن اور مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن (M&E) کے ماہرین شامل ہیں۔ ان کا اجتماعی مینڈیٹ جدید ترین، ٹیکنالوجی پر مبنی حل متعارف کروانا، اسٹیک ہولڈر کی شمولیت کو بڑھانا اور بہترین عالمی طریقوں سے مربوط شفاف نگرانی کے طریقہ کار کا نفاذ ہے۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ماہرین کی یہ ٹیم چیف جسٹس کے اصلاحاتی ایجنڈے کو عملی شکل دینے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔

سپریم کورٹ کی نامزد نگران ٹیم کی زیر نگرانی وفاقی، صوبائی اور علاقائی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر یہ ماہرین طویل مدتی تزویراتی منصوبہ بندی اور قابل مواخذہ اصلاحات کے نفاذ کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔اعلامیہ کے مطابق مزید برآں چیف جسٹس آف پاکستان نے بطور چیئرمین نیشنل جوڈیشل (پالیسی سازی) کمیٹی جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی (این جے اے سی) کی تشکیل نو کی ہے اور اس میں جسٹس شاہد وحید( جج سپریم کورٹ)، جسٹس علی باقرنجفی اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔

شریعت کورٹ اور تمام ہائی کورٹس، کوآپٹڈ ممبرز - MTB/صوبائی آئی ٹی بورڈز، ڈائریکٹر (آئی ٹی) سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس، کسی دوسرے تکنیکی ادارے کے ماہرین۔ NJAC کو انصاف کے شعبے کے لیے متفقہ ڈیجیٹل تبدیلی کی پالیسی بنانے اور اس کی نگرانی کرنے، آٹومیشن کی حکمت عملیوں کی تجویز، ڈیجیٹل اہداف کا تعین، وسائل کو متحرک کرنے، بین الاقوامی شراکت داروں کو شامل کرنے اور وقتاً فوقتاً پیش رفت کا جائزہ لینے کا کام سونپا گیا ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات