سیاہ فام کو غلام بنانے پر اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی جج جیل بھیج دی گئی

موگامبے نے متاثرہ خاتون کے لیے جعلی بنیادوں پر ویزا کا بندوبست کیا،رپورٹ

ہفتہ 3 مئی 2025 17:14

سیاہ فام کو غلام بنانے پر اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی جج جیل بھیج ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2025ء)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق اور یوگنڈا کی ہائی کورٹ کی جج لیڈیا موگامبے کو برطانیہ کی عدالت نے ایک گھریلو ملازمہ کو غلام بنا کر رکھنے کے جرم میں چھ سال اور چار ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق موگامبے، جو اس وقت آکسفورڈ یونیورسٹی میں قانون کے شعبے میں پی ایچ ڈی کر رہی تھیں، انہوں نے ایک نوجوان یوگنڈین خاتون کو بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور کیا۔

متاثرہ خاتون ان کے آکسفورڈشائر کے علاقے کِڈلنگٹن میں واقع گھر میں ملازمہ اور آیا کے طور پر کام کر رہی تھیں۔عدالت کے مطابق، موگامبے نے متاثرہ خاتون کے لیے جعلی بنیادوں پر ویزا کا بندوبست کیا۔ ویزا پر یہ ظاہر کیا گیا کہ وہ لندن میں یوگنڈا کے سابق نائب ہائی کمشنر جان موگِروہ کے ڈپلومیٹک رہائش گاہ پر کام کریں گی، لیکن اصل میں انہیں موگامبے کے ذاتی گھر میں زبردستی کام پر لگایا گیا۔

(جاری ہے)

استغاثہ کے مطابق، موگِروہ کو معلوم تھا کہ مذکورہ خاتون موگامبے کے لیے کام کریں گی، اور اس کے بدلے موگامبے نے یوگنڈا میں ایک مقدمے میں انہیں قانونی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔برطانوی جج ڈیوڈ فاکسٹن نے فیصلے میں کہا کہ موگامبے نے اپنے جرم پر کسی قسم کی ندامت یا پشیمانی کا اظہار نہیں کیا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موگامبے کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کر چکی ہے، جو ان کی رکنیت کے خاتمے کا سبب بن سکتی ہے۔پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کی ہمت قابلِ تعریف ہے، اور امید ہے کہ اس مثال سے جدید دور کی غلامی کا شکار دوسرے افراد بھی آگے آ کر مدد حاصل کریں گے۔