Live Updates

مقبوضہ کشمیر، 25 سوگرفتار کشمیریوں میں سے 75 افراد پر کالا قانون ''پی ایس اے''لاگو

ہفتہ 3 مئی 2025 22:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد سے اب تک گرفتار کیے جانے والے 25سو سے زائد کشمیریوں میں سے کم از کم 75 پر کالا قانون'' پبلک سیفٹی ایکٹ''(پی ایس اے )لاگو کیا گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر زون وی کے بردی نے 75کشمیریوں کے خلاف 'پی ایس اے 'کے تحت مقدمات دائر کرنے کی تصدیق کی ہے۔

کالے قانون'' پبلک سیفٹی ایکٹ ''کے تحت کسی بھی شخص کو بغیر مقدمہ چلائے کم از کم 2برس تک قید میں رکھا جاسکتاہے۔ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ڈیڑھ ہفتے کے دوران کم از کم 40مکانات بھی بارودی مواد سے اڑ ا دیے ہیں۔بھارتی فورسز کی طرف سے بانڈی پورہ، کپواڑہ، بارہمولہ، گاندربل، بڈگام، شوپیاں، کولگام، اسلام آباد، پلوامہ، کشتواڑ، ڈوڈہ، راجوری اور پونچھ اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثنا ء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پہلگام واقعے کے بعد بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دھوکہ دہی اور وعدہ خلافی کی ایک گھنائونی تاریخ رکھتا ہے ، اس نے کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ یہ وعدہ پورا کرنے کے بجائے کشمیریوں کو آزادی کے مطالبے کی پاداش میں گزشتہ 77برس سے تختہ مشق بنا رہا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیرکو فوجی طاقت کے ذریعے حل کرنے کی اپنی مذموم سوچ ترک اورکشمیریوں سے کیے گئے وعدے پورے کرے ، اسی میں نہ صرف اسکی بلکہ پورے خطے کی بھلائی ہے۔ادھر آج آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر کے ایم ایس کی طرف سے مرتب کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرصحافیوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 1989سے مقبوضہ علاقے میں کم از کم 20صحافی پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران قتل کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ 2019میں دفعہ370کی غیر قانونی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت پر تیزی سے پابندیاں عائد کی گئیں۔ مقامی صحافیوں کو بھارتی فورسز کی طرف سے ہراساں کیے جانے، غیر قانونی گرفتاریوں، پولیس کی پوچھ گچھ اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔

بہت سے صحافیوں کو خاموش رہنے اور جلاوطنی پر مجبور کر دیا گیا ہے جبکہ علاقے تک غیر ملکی صحافیوں کی رسائی کومنظم طریقے سے روک دیا گیا ہے۔ ''رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز ''کی جانب سے جاری کردہ 2025کی عالمی پریس فریڈم کی درجہ بندی میں خبردار کیا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں ماحولیاتی مسائل کو اجاگر کرنے والے صحافیوں کو بھی بھارتی فوجی ڈرا دھمکارہے ہیں۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات