Live Updates

مظفرآباد،مغلیہ دور کے بادشاہ جلال الدین اکبر کے نام سے منسوب قدیمی تاریخی باغ جلال آباد پارک زبوں حالی کا شکار

لاکھوں روپے مالیت کے بنائے گئے فواروں سے قیمتی لائٹس اور واٹر پروف الیکٹرک تاریں غائب کر دی گئیں،جس کی وجہ سے فوارے بھی بند پڑے ہیں

اتوار 4 مئی 2025 14:25

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2025ء)مغلیہ دور کے بادشاہ جلال الدین اکبر کے نام سے منسوب قدیمی تاریخی باغ جلال آباد پارک زبوں حالی کا شکار، لاکھوں روپے مالیت کے بنائے گئے فواروں سے قیمتی لائٹس اور واٹر پروف الیکٹرک تاریں غائب کر دی گئیں،جس کی وجہ سے فوارے بھی بند پڑے ہیں پارک میں چڑیا گھر بھی متعلقہ حکام کی عدم توجہی کا شکار جلال آباد پارک میں بچوں کیلئے چلڈرن پارک جھولے بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے، پارک کی دیکھ بھال اور نگہداشت کیلئے 45 کے قریب کا عملہ کاغذوں میں موجود جب کہ پارک میں دیکھ بھال کرنے والے صرف تین سے پانچ ملازمین بھی حکومتی عدم توجہی اور اداروں کی غفلت کا بڑا ثبوت ہیں، روزانہ 4 سے پانچ ملازم ہی پارک کی دیکھ بھال کرتے ہیں باقی پارک کے نام پر بھرتی ہونے والے ملازمین آفیسران کے گھروں میں مامور ہیں، جس کی وجہ سے جلال آباد پارک میں صفائی کا کوئی معقول انتظام ہے نہ ہی اس کی تزئین و آرائش کیلئے کوئی کام کیا جارہا ہے، جلال آباد پارک جو قیام پاکستان سے پہلے گارڈن تھا جس کا رقبہ تقریباً 500 کنال رقبہ پر محیط تھا، قبضہ گروپ، سرکاری الاٹمنٹ، وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر، آئی جی پی، چیف سیکرٹری ہاؤس سمیت بیورو کریسی کی رہائش گاہیں اس پارک کی ملکیت ہیں جہاں خورشید لائبریری بھی شامل ہے، گارڈن کا رقبہ سکڑ کر اس وقت تقریباً 75کنال رہ گیا ہے، جلال آباد گارڈن جہاں صدیوں پرانے درخت جلال آباد پارک کی زینت ہیں اس کی وجہ شہرت ہیں، ڈوگرہ دور میں مہاراجہ یہاں چہل قدمی کیلئے بھی آیا کرتے تھے، مملکت پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کی توجہ کا مرکز رہنے والا پارک حکومتی عدم توجہی کا مرکز بن چکا ہے، پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹوسمیت سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف سمیت پاکستان کے بڑے بڑے حکمران اس پارک میں آ چکے ہیں، جلال آباد پارک کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے سری نگر کے ٹیولپ گارڈن کی مماثلت سے یہاں ٹیولپ گارڈن بھی تیار کیا گیا تھا جو صرف ایک سال ہی چل سکا، جلال آباد پارک میں اس وقت بھی ہزاروں لوگ ذہنی سکون اور تسکین کیلئے بچوں کے ہمراہ آتے ہیں، جہاں لگے جھولے، چڑیا گھر میں چند مور موجود ہیں جب کہ لاکھوں روپے خرچ ہونے کے باوجود نہ تو فوارے چالو ہو سکے بلکہ اُن کی تزہین و آرائش سمیت انہیں استعمال میں لا کر خوبصورتی کو چار چاند لگائے جا سکتے تھے لیکن قیمتی لائٹس، واٹر پروف تاریں غائب کر کے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا چونا لگا دیا گیا ہے، وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق 500 کنال پر محیط جلال آباد گارڈن جو اب جلال آباد پارک کے نام سے جانا جاتا ہے کے سکڑتے رقبہ اور پارک جو عوام کی توجہ کا مرکز ہے لیکن اداروں کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث ثابت ہو رہا ہے اس کی جانب توجہ دیں گے یا نہیں اس کا جواب عوام ترقیاتی منصوبوں کے معائنہ کے موقع پر پوچھ سکتے تھے لیکن پیٹ کے لالے نے انسان کو اس قدر بے حس کر دیا ہے کہ قومی دولت کو بچانے کے بجائے اس پر ہاتھ صاف کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے کیوں کہ بھوک مداری کو لگتی ہے ناچنا بندر کو پڑتا ہے کیوں کہ مشکل فیصلے اشرافیہ کرتی ہے،فاقہ غریب عوام کو کرنا پڑتا ہے کے مصداق حکومت کیلئے بڑا سوالیہ نشان ہیں۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات