Live Updates

منی پور میں ہندوؤں اور مسیحیوں کے مابین تنازعہ: تشدد کا سلسلہ بدستور جاری

DW ڈی ڈبلیو اتوار 4 مئی 2025 17:20

منی پور میں ہندوؤں اور مسیحیوں کے مابین تنازعہ: تشدد کا سلسلہ بدستور ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 مئی 2025ء) ہفتے کے روز بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں حریف نسلی و مذہبی گروہوں کی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کیے اور عوامی زندگی کو مفلوج کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، ہندو میٹی برادری کے زیر کنٹرول امپھال وادی اور مسیحی کوکی برادری کے غلبے والے پہاڑی اضلاع میں دکانیں، بازار، سرکاری دفاتر، اسکول، کالج اور دیگر ادارے بند رہے۔

دو سال قبل تشدد کے آغاز کے بعد سے منی پور میں امن بحال نہیں ہو سکا۔ فروری میں ہندو قوم پرست وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ کے استعفیٰ اور منی پور کو براہ راست مرکزی حکومت کے زیر انتظام لانے کے باوجود کشیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

مسلسل جاری تشدد کو دبانے کے لیے نئی دہلی حکومت نے وہاں مزید 5,000 فوجی بھی بھیجے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کی کانگریس پارٹی نے ہفتے کو تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی نے ان دو برسوں میں منی پور کا ایک بھی دورہ نہیں کیا۔

منی پور میں فسادات، مودی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام کیوں؟

منی پور کی 32 لاکھ آبادی میں سے تقریباً 53 فیصد ہندو میٹی ہیں، جبکہ 40 فیصد میں سے زیادہ تر مسیحی کوکی اور زومی قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔ باقی آبادی نسلی طور پر نیپالی اور بنگالی ہے اور یہ مذہبی طور پر بدھ مت یا اسلام سے تعلق رکھتی ہے۔

منی پور میں جاری مسلسل تشدد نے ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا ہے اور بہت سے لوگ عارضی کیمپوں میں پناہ لے رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی پور میں آباد اقلیتیوں کو ناکافی رہائشوں، بنیادی خدمات تک رسائی میں کمی اور نفسیاتی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس بحران کے جواب میں امپھال کا کیتھولک آرچ ڈائیوسیز نے بے گھر ہونے والے مسیحی خاندانوں کے لیے 600 مکانات کی تعمیر شروع کی ہے۔ منی پور میں وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت میں بھی واضح کمی ہو چکی ہے۔ سن 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں کانگریس پارٹی (آئی این سی) نے وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو شکست دی اور منی پور کے ایوان نمائندگان میں دونوں نشستیں حاصل کیں۔

ادارت: عاطف بلوچ

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات