Live Updates

اشرف صحرائی مزاحمت کی علامت اور قربانیوں کا مجسمہ تھے،ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس

کل جماعتی حریت کانفرنس کا محمداشرف صحرائی کو ان کے یومِ شہادت پر شاندار خراج عقیدت

پیر 5 مئی 2025 17:05

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے سینئر حریت رہنما محمد اشرف صحرائی کو ان کے چوتھے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی جو مقبوضہ جموں وکشمیرپربھارت کے غیر قانونی قبضے اور سیاسی ناانصافیوں کے خلاف کئی دہائیوں تک برسرپیکار رہے، 05مئی 2021کو جیل میں نظربندی کے دوران انتقال کر گئے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ محمد اشرف صحرائی مزاحمت کی علامت اور قربانیوں کا مجسمہ تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اشرف صحرائی کی زندگی، قربانیاں اور جدوجہد کشمیر کی آنے والی نسلوں کے لیے رول ماڈل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنما کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے مشن کو جاری رکھا جائے۔

ترجمان نے کہا کہ اشرف صحرائی اور دیگر شہدا ء آزادی کے لیے ا پنی قربانیوں کی وجہ سے کشمیریوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ترجمان نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا حل نہ ہونا خطے میں قیام امن اور سیاسی استحکام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعے کے پرامن حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔انہوں نے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے لوگوں کو متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ اشرف صحرائی کی دوران حراست موت اور بانڈی پورہ، کپواڑہ، اوڑی اور کولگام میں پانچ نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی براہ راست ذمہ دار ہیں جس سے ایک بار پھر یہ بات ثابت ہوئی کہ بی جے پی حکومت آزادی پسند کشمیری قیادت کو نشانہ بنانے پر تلی ہوئی ہے۔

سرینگر میں سول سوسائٹی کے ارکان نے بھی سینئرحریت رہنما محمد اشرف صحرائی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہلخانہ اور دیگر شہداء اور نظربندوں کے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔اشرف صحرائی پر 12جولائی 2020کو سرینگر سے گرفتاری کے بعدکالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور انہیںجموں کی ادھم پور جیل منتقل کیا گیا۔جیل میں ان کی صحت بگڑتی گئی لیکن ڈاکٹر تک بروقت رسائی نہیں دی گئی۔

انہیں 04مئی کو بالآخرجموں کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اگلے دن وہ انتقال کرگئے۔ ان کے اہلخانہ کو بھی ان کی صحت کی حالت سے لاعلم رکھا گیا۔اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی کو بھی بھارتی فوجیوں نے مئی 2020میں سرینگر میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ، مشتاق احمد بٹ اور دیگر نے محمد اشرف صحرائی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری انہیں بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کی علامت سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید قائد آزادی کے لیے اپنی قربانیوں کے باعث کشمیریوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے رہنما محمود احمد ساغر نے کہا کہ محمد اشرف صحرائی نے اپنی پوری زندگی کشمیریوں کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور اس عظیم مقصد کے لیے اپنی جان اور اپنے پیارے بیٹے سمیت سب کچھ قربان کر دیا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات