Live Updates

کشمیریوں کو اجتماعی سزا دینے کے لئے مودی حکومت کی گھروں کومسمارکرنے کی مہم تیز

بھارتی پولیس نی24اپریل کو14نوجوانوں کی فہرست جاری کی جن کے گھروں کو وادی کشمیر میں مسمار کیاگیا

پیر 5 مئی 2025 17:05

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں حریت پسند عوام کواجتماعی سزا دینے کے ایک حصے کے طورپربھارتی حکام نے گھروں کی مسماری کی مہم میں تیزی لائی ہے اور پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد علاقے میں تین درجن سے زائد مکانات کو مسمار کیاگیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت کی مسماری پالیسی کے تحت کوئی بھی کشمیری جو اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف احتجاج کرتا ہے، سوشل میڈیا پر کچھ بھی لکھتا ہے اور اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کا مطالبہ کرتا ہے تو اس کے گھر کو مسمار کر کے سزا دی جاتی ہے۔

بھارتی پولیس نی24اپریل کو14نوجوانوں کی فہرست جاری کی جن کے گھروں کو وادی کشمیر میں مسمار کیاگیا۔

(جاری ہے)

ضلع پلوامہ کے علاقے مورن کے 80سالہ شخص علی محمد ٹھوکر نے بتایا کہ بھارتی فورسز غروب آفتاب کے وقت دندناتے ہوئے ان کے گائوں میں داخل ہوئے، بکتر بند گاڑیوں کا ایک قافلہ گائوں میں داخل ہوا تو بھارتی فورسز نے لوگوں کو اپنے گھروں سے باہر آنے اور قریبی مسجد میں جمع ہونے کا حکم دیا۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں کچھ اندازہ نہیں تھا کہ کیا ہونے والا ہے۔رات 10بجے دو زور دار دھماکے ہوئے، لوگ ابھی تک بے خبر تھے کہ کہا ہورہا ہے۔ سجاد خان نے بتایا کہ ہم نے سوچا کہ کوئی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا جب ہم واپس آئے تو دیکھا ہمارے گھروں کی جگہ ملبے کا ایک ڈھیر تھا کیونکہ ان کو بھارتی فورسز نے دھماکوں سے اڑا دیاتھا۔ بھارتی فورسز نے اسی طرح کا آپریشن ضلع بانڈی پورہ میں بھی کیا جہاں ایک 29سالہ مزدور الطاف لالی کو قتل کیاگیا۔

اس کے اہل خانہ کا کہناہے کہ لالی کو ان کے گھر سے اٹھایا گیا اور پھر اسے جنگل میں لے جاکر قتل کیاگیا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے جس نے بھی اس قتل کے خلاف احتجاج کیا اسے گرفتار کر لیا گیا اور جس نے بھی سوشل میڈیا پر کچھ لکھا اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات