Live Updates

اعجاز چوہدری کیخلاف سازش کا الزام ابھی ثابت نہیں ہوا، الزام استغاثہ نے ٹرائل میں ثابت کرنا ہے، سپریم کورٹ

ریکارڈ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار کو 12 مئی 2023 کو تھانہ سرور روڈ میں درج ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا تھا اسے 10 جون کو سوشل میڈیا مواد کی بنیاد پر ضمنی بیان میں نامزد کیا گیا، تحریری فیصلہ جاری

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 6 مئی 2025 15:55

اعجاز چوہدری کیخلاف سازش کا الزام ابھی ثابت نہیں ہوا، الزام استغاثہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 مئی 2025)سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ سینیٹر اعجاز احمد چوہدری کیخلاف سازش کا الزام ابھی ثابت نہیں ہوا، 9 مئی کو پی ٹی آئی کے سینیٹر کیخلاف مجرمانہ سازش کا الزام استغاثہ کی جانب سے ٹرائل میں ثابت کیا جانا ابھی باقی ہے،جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے 2 سال سے قید اعجاز چوہدری کی ضمانت منظوری کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

جسٹس نعیم افغان نے فیصلے میں قرار دیا کہ استغاثہ نے ابھی تک ایف آئی آر درج کرنے میں تین دن اورشکایت کنندہ کی طرف سے ضمنی بیان دینے میں تقریباً ایک ماہ کی تاخیر کی وضاحت نہیں کی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار کو 12 مئی 2023 کو تھانہ سرور روڈ میں درج ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا تھا اسے 10 جون کو سوشل میڈیا مواد کی بنیاد پر ضمنی بیان میں نامزد کیا گیا۔

(جاری ہے)

دو سال گزرنے کے باوجود اس کی سچائی کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔ قانون کے طے شدہ اصولوں کے مطابق بطور سزا ضمانت کو روکا نہیں جا سکتا۔یہ مقدمہ ابھی مزید انکوائری کے زمرے میں آتا ہے۔ درخواست گزار ضمانت کا اس لئے بھی حقدار ہے کیونکہ اسی مقدمے میں شریک ملزم امتیاز محمود کی بھی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔ عدالت نے درخواست گزار کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی رہنماءاعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کی تھی۔ عدالت نے پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیاتھا۔ جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ جس میں جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی تین رکنی بینچ کا حصہ تھے نے کیس کی سماعت کی تھی۔

دوران سماعت سپیشل پراسیکیوٹر کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے لوگوں کو اکسایا اور سازش کا بھی حصہ رہے تھے۔جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دئیے تھے کہ اعجاز چوہدری کے خلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے۔ضمانت کو بطور سزا استعمال نہیں کیا جا سکتاتھا۔اعجاز چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھاکہ اعجاز چوہدری 11 مئی 2023 سے گرفتار تھے۔ بعدازاں عدالت نے دلائل کے بعد پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کی ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی تھی۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات