گھوڑوں کا عالمی دن: انسانیت کے قدیم اور وفادار ساتھی کی خدمات کا اعتراف

یو این پیر 14 جولائی 2025 22:00

گھوڑوں کا عالمی دن: انسانیت کے قدیم اور وفادار ساتھی کی خدمات کا اعتراف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 جولائی 2025ء) گیارہ جولائی کو دنیا بھر میں گھوڑوں کا پہلا عالمی دن منایا گیا ہے جو انسان اور اس جانور کے مابین گہرے تعلق کا اعتراف اور دنیا کے لیے یاد دہانی ہے کہ گھوڑوں سمیت تمام جانور نگہداشت، احترام اور ستائش کے لائق ہیں۔

اس دن پر یو این نیوز کی ٹیم نے امریکہ میں نیویارک سٹی کے قریب لانگ آئی لینڈ میں واقع گھوڑوں کے ایک فارم کا دورہ کیا۔

سپرٹ پرامس نامی یہ فارم 2010 میں ماریسا سٹریانو نے اپنے عزیز گھوڑے سپرٹ کی یاد میں قائم کیا تھا۔

اس فارم پر ایسے گھوڑے لائے جاتے ہیں جو کبھی گھڑ دوڑ میں حصہ لیتے تھے یا ان سے محکمہ پولیس میں کام لیا جاتا تھا۔ جب یہ بوڑھے ہو جاتے ہیں یا ایسے کاموں کے قابل نہیں رہتے تو عموماً انہیں ذبح کر دیا جاتا ہے لیکن ماریسا انہیں اپنے فارم پر لا کر ان کی دیکھ بھال کر کے انہیں دوبارہ فعال بنا دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ گھوڑے جسمانی معذور بچوں کو مختلف سرگرمیوں میں مدد دینے سے لے کر ذہنی تکالیف کا شکار لوگوں کو سکون کی فراہمی تک کئی طرح کے کام کرتے ہیں۔

ماریسا کہتی ہیں، ان گھوڑوں نے انسان کو بہت کچھ دیا ہے۔ انہوں لوگوں کو سفر میں مدد دی، زمینوں پر کام کیا حتیٰ کہ جنگوں میں لڑے۔ اب انسان کا فرض ہے کہ وہ ان کی دیکھ بھال کرے۔

UN News

مددگار اور غمگسار جانور

گھوڑے محض جانور ہی نہیں بلکہ جذباتی اور باہمی فہم رکھنے والے مخلوق ہوتے ہیں۔

وہ کسی خاموش انسان کے جذبات کو بھی محسوس کر سکتے ہیں اور اسی خوبی کے باعث انہیں ذہنی و نفسیاتی علاج میں ایک اہم مددگار سمجھا جاتا ہے۔

سپرٹ پرامس فارم میں گھوڑے لوگوں کے جذباتی گھاؤ مندمل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ منشیات کی لت سے چھٹکارا پاتے ایک نوجوان نے جب اس فارم کا دورہ کیا تو ہارٹ بریکر نامی ایک گھوڑا آہستگی سے اس کے پاس آیا اور دونوں خاموشی سے بیٹھ گئے۔

بعد ازں جب اس نوجوان کی ماں وہاں پہنچی تو گھوڑے نے ایسے جذبات کا اظہار کیا جو اس نوجوان نے خود کبھی اپنی زبان سے ظاہر نہیں کیے تھے۔

ماریسا اسے گھوڑوں کا جادو کہتی ہیں جو انسانوں کے دل کی حالت کو محسوس کر سکتے ہیں۔

انسان اور گھوڑے کا عالمگیر تعلق

گھوڑوں نے انسانی تاریخ میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ کھیتی باڑی سے لے کر نقل و حمل تک انہوں نے کئی انداز میں تہذیبوں کی تعمیر میں مدد دی۔

گھوڑوں کا عالمی دن منانے کی تجویز سب سے پہلے منگولیا میں پیش کی گئی تھی جہاں گھوڑے کو مقدس جانور مانا جاتا ہے جو ملکی شناخت کا حصہ بھی ہے۔ وہاں بچے بہت چھوٹی عمر میں ہی گھڑ سواری سیکھ لیتے ہیں۔

آج بھی دنیا کے بہت سے حصوں میں گھوڑوں کا اہم کردار ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) کے مطابق، دنیا میں 60.8 ملین گھوڑے پائے جاتے ہیں۔

کم اور متوسط درجے کی آمدنی والے ممالک میں تقریباً 112 ملین گھوڑے، گدھے اور خچر روزانہ 600 ملین لوگوں کے لیے خوراک اور پانی اٹھا کر لانے سمیت بہت سے کام کرتے ہیں۔

امریکہ میں تقریباً 2.41 ملین گھوڑے ہیں جبکہ یورپی یونین میں ان کی تعداد 7 ملین ہے۔ منگولیا میں 3.4 ملین گھوڑے ہیں اور اس طرح ملک میں ہر فرد کے حصے میں تقریباً ایک گھوڑا آتا ہے۔

UN News

زندہ اور بافہم مخلوق

گھڑدوڑ اور سیاحت جیسے شعبوں میں گھوڑوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک حوالے سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ماریسا سٹریانو گھڑدوڑ کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کھیل میں عام طور پر گھوڑوں کو بدسلوکی اور لاپروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن انہیں گھوڑوں پر انحصار کرنے والے بہت سے خاندانوں کی مشکلات کا احساس بھی ہے جن میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جن کی آمدنی کا دارومدار سواری کے کام آنے والے گھوڑوں پر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ گھوڑے محض کام کا ذریعہ نہیں بلکہ زندہ مخلوق ہیں اور ان سے بہتر سلوک ہونا چاہیے۔

شکریے کا دن

گھوڑون کا عالمی دن اس جانور کے ماضی کی ستائش ہی نہیں بلکہ اندمال، ربط اور روزمرہ زندگی میں اس کے بہت سے کرداروں کے اعتراف کا موقع بھی ہے۔

ماریسا کا کہنا ہے کہ جب وہ گھوڑوں کے پاس جاتی ہیں اور وہ ان کے قریب آتے ہیں تو وہ ان کا شکریہ ادا کرتی ہیں کیونکہ وہ اس لیے انسان کے کام نہیں آتے کہ انہیں سدھایا جاتا ہے بلکہ انہوں نے اپنی رضامندی سے انسانوں کے ساتھ رہنے کا انتخاب کیا ہے۔

گھوڑوں کے عالمی دن پر اقوام متحدہ نے ہر فرد سے کہا ہے کہ وہ اپنے اس وفاداری ساتھی کے اعتماد، کام اور اس کی محبت کا شکریہ ادا کرے۔