معیشت کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم عصر کرنے کیلئے ایک ماہ میں ڈیجیٹل پےمینٹس انڈیکس کا اجرا کرنے کا فیصلہ

پہلے مرحلے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پینشنز کی ادائیگی ڈیجیٹل کی جائے گی، ڈیجیٹل بینکنگ والے صارفین کی تعداد 95 ملین سے بڑھا کر 120 ملین کی جائے گی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 14 جولائی 2025 23:11

معیشت کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم عصر کرنے کیلئے ایک ماہ میں ڈیجیٹل پےمینٹس ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 14 جولائی 2025ء ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سسٹم میں شفافیت لانے کے حوالے سے حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت سے عوام اور عوام سے حکومت کی ادائیگیوں کے طریقہء کار کی ڈیجیٹائیزیشن سے شفافیت اور  صارفین کے لئے آسانی پیدا ہو گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر احمد ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ ، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سسٹم میں شفافیت لانے کے حوالے سے حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت سے عوام اور عوام سے حکومت کی ادائیگیوں کے طریقہء کار کی ڈیجیٹائیزیشن سے شفافیت اور  صارفین کے لئے آسانی پیدا ہو گی، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری حضرات کے لیے ڈیجیٹائیزیشن اور کیش لیس اکانومی کے مراحل کو آسان بنایا جائے۔

   راست کے بورڈ آف گورنرز اور چیئرمین کی تقریری ستمبر تک مکمل کی جائے،  راست کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں معیشت اور کاروباری ماہرین کو شامل کیا جائے، تمام ریاستی ملکیتی اداروں (SOEs) کو بھی ڈیجیٹل نظام کے دائرہ کار میں لایا جائے۔ وزیراعظم نے ڈیجیٹل معیشت کی جانب پیشرفت مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کو رائج کرنے کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی، راست کے چیف ایگزیکٹو افسر کی تعیناتی کے حوالے سے اشتہار جاری کیا جا چکا ہے، موبائل فون ایپلی کیشنز اور ڈیجیٹل بینکنگ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 95 ملین سے بڑھا کے 120 ملین کی جائے گی، ڈیجیٹل ادائیگیاں 7.5 بلین روپے سے بڑھ کر 15 بلین روپے تک ہو جائیں گی۔

راست اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کے حوالے سے ملک گیر عوامی آگہی مہم اگلے ماہ شروع کی جائے گی، ڈیجیٹل پے مینٹ ڈیوائسز پر درآمدگی ڈیوٹی ختم کر دی گئی، معیشت کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم عصر کرنے کے لئے ایک ماہ کے اندر ڈیجیٹل پے مینٹس انڈیکس کا اجرا کیا جا رہا ہے، سی ڈی اے بورڈ نے اسلام آباد میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے رائیٹ آف وے کی منظوری دے دی، ترسیلات زر کے نظام کو بھی ڈیجیٹائز  کیا جا رہا ہے اور بیرون ممالک سے آنے والی تمام رقوم بینکنگ کے نظام کے ذریعے موصول ہوں گی، ڈیجیٹل ادائیگیوں کے حوالے سے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں کے ساتھ بھی اشتراک کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد سٹی موبائل فون ایپلی کیشن کو راست سے منسلک کر دیا گیا ہے، اسلام آباد میں پبلک وائی فائی اور مخصوص جگہوں پر ای-لائبریریز کا قیام دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا ، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن بھی کروائی جائے گی اس حوالے سے ابتدائی کام کیا جا رہا ہے، کیو آر کوڈز کو ادائیگی کے اہم طریقہء کار کے طور پر اپنانے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں اور ریگیولیٹری اداروں کو ضروری ہدایات دے دی ہیں۔

وزیراعظم کی ہدایت پر  کیو آر کوڈ اور  ڈیجیٹل ادائیگیوں دیگر طریقہء کار استعمال کرنے والے کمرشل پوائنٹس کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر 2 ملین کی جا رہی ہے۔ حکومتی اداروں سے عوام اور عوام سے حکومتی اداروں کو ٹیکس اور نان-ٹیکس ادائیگیوں کے نظام کو ڈیجیٹائز کرنے اور راست نظام سے منسلک کرنے کے حوالے سے حکمت عملی پر تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز ، ملحقہ محمکوں ، ریگولیٹری اتھارٹیز ، صوبائی محکموں اور ضلعی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری ہے۔

پہلے مرحلے میں وفاقی حکومت کے مابین اور وفاقی حکومت سے صوبائی  حکومت کی ادائیگیوں  کا تمام ڈیٹا مکمل کر لیا گیا ہے اور ان تمام ادائیگیوں کو  سو فیصد ڈیجیٹل میں تبدیل کرنے کے لئے مشاورت جاری ہے۔  کیش لیس اکانومی کو رائج کرنے کے لیے پہلے مرحلے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، پینشنز  اور کنٹریکٹرز سے خرید و فروخت کی ادائیگی مکمل طور پر ڈیجیٹل طریقے سے کی جائے گی۔