وفاقی حکومت اور شوگرملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاملات طے پاگئے

چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کردی گئی ہے، صوبائی حکومتیں سستی چینی کی دستیابی یقینی بنائیں گی۔ وزارت غذائی تحفظ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 14 جولائی 2025 20:58

وفاقی حکومت اور شوگرملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاملات طے پاگئے
اسلام آباد( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 14 جولائی 2025ء ) وفاقی حکومت اور شوگرملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔ وزارت غذائی تحفظ کے مطابق ملک میں چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کردی گئی ہے، صوبائی حکومتیں فیصلے کی روشنی میں سستی چینی کی دستیابی یقینی بنائیں گی۔ اسی طرح ملک میں چینی کی قیمتیں بڑھنے کی اصل وجہ بھی سامنے آ گئی ہے، اضافی سٹاک کے نام پر چینی برآمد کرنے کی اجازت لی گئی اور مقامی سطح پر قیمتیں بڑھا دی گئی، شوگر ملز مالکان حکومت سے چینی کی برآمد کے نام پر سبسڈی بھی لیتے رہے مگر مقامی سطح پر قیمتیں پھر بھی آئوٹ آف کنٹرول رہیں۔

شوگر ملز مالکان پیداواری لاگت میں ہیر پھیر کرکے بھی اربوں روپے بٹورتے رہے، ماضی میں برآمد کی گئی 7لاکھ میٹرک ٹن سے زائد چینی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق شوگر ملز مالکان نے اضافی اسٹاک کے نام پر چینی برآمد کرنے کی اجازت لی،چینی برآمد کرکے مقامی سطح پر قیمتیں بڑھا دیں،7 ماہ میں 60 روپے فی کلو اضافہ ہو چکا ہے ، مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں بڑھا کر اربوں روپے کی دیہاڑیاں لگائی جارہی ہیں۔

دستاویزکے مطابق 2020 تک حکومت سے چینی برآمد کرنے کیلئے 4ارب 12کروڑ کی سبسڈی بھی لی، 26شوگرملز نے 4لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کیلئے حکومت سے سبسڈی لی، 2015 سے 2020 تک چینی برآمد کرنے کے نام پر بھی بڑے فراڈ کا انکشاف ہواہے ۔ نیوزایجنسی کے مطابق شوگر ملزمالکان نے افغانستان کو 23 لاکھ 55 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ، افغان حکومت کے ڈیٹا کے مطابق 15لاکھ میٹرک ٹن چینی افغانستان آئی، افغانستان بھیجی گئی 7لاکھ 78ہزار میٹرک ٹن چینی کا ریکارڈ ہی دستیاب نہیں ، ماضی میں گٹھ جوڑ سے قیمتیں بڑھانے پر 38 شوگر ملز کے خلاف مقدمات بھی ہوچکے ہیں۔

ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے شوگر ملز مالکان کے خٖاف ایف ئی آر درج کرائیں ، ایف آئی اے کو شبہ تھا کہ قیمتیں بڑھا کر عوام سے 110 ارب روپے بٹورے گئے، 2018 سے 2020 تک پیداواری لاگت کے غلط اعداد و شمار بتائے گئے، اعداد و شمار میں ہیر پھر کرکے ملز مالکان نے 53ارب کا اضافی منافع کمایا، شوگرملز مالکان نے 18ارب روپے کا کارپوریٹ ٹیکس بھی بچایا۔

دستاویزات کے مطابق رواں سال جنوری سے اب تک چینی کی قیمت میں 60روپے فی کلو اضافہ ہوچکا ہے ، حکومت کی جانب سے مارچ میں چینی کی قیمت 140 روپے مقرر کی گئی تھی، ساڑھے 7 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کے بعد قیمتیں 170تک جاپہنچیں، حکومت نے ایکس مل پرائس 20 روپے بڑھا کر 160 روپے مقرر کی ، قیمتیں پھر بھی آئوٹ آف کنٹرول ہوئیں اور مارکیٹ میں چینی 200روپے فی کلوہوگئی۔

متعلقہ عنوان :