سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس آغا فیصل کی جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کیس کی سماعت سے معذرت

سماعت کے آغاز پر جسٹس آغا فیصل نے واضح کیا کہ یہ کیس میرے روسٹر میں شامل نہیں ہے، لہٰذا اس کی سماعت نہیں کر سکتا، کیس متعلقہ بینچ میں سماعت کیلئے لگایا جائے

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 13 مئی 2025 15:25

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 مئی 2025)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس آغا فیصل کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت سے معذرت ،کیس ڈسچارج کر دیاگیا،سماعت کے آغاز پر جسٹس آغا فیصل نے واضح کیا کہ یہ کیس میرے روسٹر میں شامل نہیں ہے، لہٰذا اس کی سماعت نہیں کر سکتا، کیس متعلقہ بینچ میں سماعت کیلئے لگایا جائے۔

عدالت نے کیس میں جاری حکم امتناع میں بھی توسیع کرتے ہوئے مزید کسی قسم کی کارروائی سے روک دیا۔ وکیل کراچی یونیورسٹی نے کہا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس میں کراچی یونیورسٹی کی درخواستوں پر تحریری جواب جمع کرا چکی ہے۔ وکیل جامعہ کراچی نے کہا کہ عدالت عالیہ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف سنڈیکیٹ کمیٹی کو کارروائی سے روک رکھا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورت نے مزید کارروائی نہ کرنے کے حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کے معاملے پر جامعہ کراچی کی درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی تھی۔سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کے معاملے پر دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کی تھی۔

جسٹس آغا فیصل نے جامعہ کراچی کے وکیل سے استفسار کیا تھاکہ کیس کیا ہے مسئلہ کیا ہے ؟ جامعہ کراچی کے وکیل سرمد ہانی نے جواب دیا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کا مسئلہ ہے ، عدالت نے سینڈیکیٹ اور انفیئر مینز کمیٹی کی کارروائی کے خلاف حکم امتناع جاری کررکھا تھا کیس فوری سنا جائے۔ عدالت کا کہنا تھاکہ جب سماعت ہوگی تو دیکھ لیں گے۔

عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردئیے تھے۔ سندھ ہائی کورٹ نے ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کر رکھا تھا۔ عدالت نے جامعہ کراچی کو معاملے پر کسی بھی کارروائی سے روک رکھا تھا۔ عدالت نے پیمرا کو ان فیئر مینز کمیٹی سے متعلق خبروں سے بھی روک رکھا تھا۔عدالت نے ایف آئی اے کو ڈگری سے متعلق تحقیقات سے بھی روک رکھا تھا۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردی تھی۔