کراچی،گلستان جوہر کے فلیٹوں میں یونین سازی نہ ہونے کے باعث مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے ،سٹیزن الائنس

منگل 13 مئی 2025 21:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)گلستان جوہر کے فلیٹوں میں یونین سازی نہ ہونے کے باعث مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے فلیٹوں کے بیشتر اپارٹمنٹ میں کرایہ داروں اور اسٹیٹ ایجنٹوں نے یونین کے معاملات سنبھال رکھے ہیں یہ لوگ بڑے پیمانے پر مینٹیننس کے فنڈز ہڑپ کر رہے ہیں صوبائی اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز سندھ نے صورتحال کانوٹس لیتے ہوئے کرایہ داروں کے یونین عہدیدار بننے پر پابندی عائد کردی ہے اور حکمنامہ جاری کیا ہے کہ کسی بھی اپارٹمنٹ میں کرایہ دار کو یونین عہدیدار ہرگز نہ بنایا جائے اور اگر ایسا کیا جاتا ہے تو فلیٹوں کے مکین اس کی تحریری شکایت صوبائی اسسٹنٹ رجسٹرار کو کرسکتے ہیں صوبائی اسسٹنٹ رجسٹرار کے اقدام کو سراہتے ہوئے کراچی سٹیزن الائنس کے صدر رشید میمن نے کہا ہے کہ گلستان جوہر میں درجنوں اپارٹمنٹ میں کرایہ دار غیر قانونی طور پر یونین چلا رہے ہیں یہ مینٹیننس کے فنڈز میں بھاری خرد برد کرتے ہیں اور پھر فلیٹ خالی کرکے چلے جاتے ہیں انھوں نے کہا کہ گلستان جوہر بلاک 18 میں جھانگیر نامی شخص جو کرایہ دار اور اسسٹیٹ ایجنٹ ہے وہ گزشتہ پانچ سال سے غیر قانونی طور پر یونین کے معاملات چلا رہا ہے جبکہ منیر برج ویو میں ابتک یونین کو رجسٹرڈ نہیں کرایا گیا ہے مزکورہ شخص ہر ماہ لاکھوں روپے کا فنڈ ہڑپ کر جاتا ہے اور مکینوں کی جانب سے باز پرس پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا ہے اور انھیں اپارٹمنٹ کے واٹس گروپ سے ڈیلیٹ کردیا ہے رشید میمن نے کہا کہ الروف، لاکھانی، جوہر اسکوائر، کلاسک ویو، شمائل گارڈن، بلیز پیراڈائز میں بھی کرایہ داروں اور اسٹیٹ ایجنٹوں نے یونین پر قبضہ کر رکھا ہے یہ عناصر ماہانہ مینٹیننس کا پچاس فیصد فنڈ ہڑپ کر جاتے ہیں انھوں نے صوبائی اسسٹنٹ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز سے مطالبہ کیا کہ گلستان جوہر کے ان اپارٹمنٹس کے مینٹیننس فنڈز کا آڈٹ کرایا جائے اور فنڈز میں خرد برد کے مرتکب عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :