oسعودی عرب کو امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی معاہدہ

K امریکہ سعودی عرب کو 142ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا، میزائل سسٹمز سے لے کر جنگی بحری جہاز بھی شامل، اربوں ڈالر لٹا کر بھی امریکہ نے ایف 35سٹیلتھ فائٹر جیٹ نہیں دیا ں*امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دفاع، توانائی اور معدنایت کے شعبوں میںبھی معاہدے

منگل 13 مئی 2025 22:45

oسعودی عرب کو امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی معاہدہ
Bریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2025ء) سعودی عرب کو امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی معاہدہ ملا ہے مگر وہ جنگی طیارہ نہیں جو وہ واقعی چاہتا ہے۔ امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ 142 ارب ڈالر کا اسلحہ معاہدہ کیا ہے ، جو امریکی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ ہے۔ یہ معاہدہ اٴْس وقت ہوا جب صدر ٹرمپ ریاض کے دورے پر تھے، اور اس میں میزائل سسٹمز سے لے کر جنگی بحری جہازوں تک ہر وہ چیز شامل ہے جو امریکی دفاعی کمپنیوں نے تیار کی ہے۔

امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دفاع، توانائی اور معدنایت کے شعبوں میں معاہدے ہوئے ہیں۔معاہدے کے مطابق سعودی عرب کی مسلح افواج کی صلاحیتوں کو جدید بنانے کا معاہدہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ سعودی خلائی ایجنسی اور ناسا کے درمیان بھی ایک معاہدہ شامل ہے۔

(جاری ہے)

امریکا اور سعودی عرب کے درمیان معدنی وسائل کے حوالے سے ایک مفاہمتی یادداشت پر دسخط کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ محکمہ انصاف کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا ہے، جبکہ متعدی بیماریوں سے متعلق تعاون کا معاہدہ بھی شامل ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ اور خطے میں دنیا سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر گفت و شنید کی گئی۔

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان معاہدوں کی فہرست سے ایک چیز غائب تھی اور وہ وہ ہے ایف 35 سٹیلتھ فائٹر جیٹ۔ سعودی عرب کئی سالوں سے اس جدید ترین طیارے کا خواہش مند ہے لیکن اتنے پیسے لٹانے کے باوجود بھی یہ طیارہ حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ اسرائیل کے پاس یہ طیارہ پہلے سے موجود ہے، اور امریکہ کی پالیسی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی بھی ملک اسرائیل سے بہتر دفاعی ٹیکنالوجی حاصل نہ کر سکے۔

اگر کبھی سعودی عرب کو ایف35 دیا گیا، تو وہ اسرائیل کے بعد خطے کا دوسرا ملک ہوگا جو اس طیارے کو اٴْڑا رہا ہوگا ، اور یہ فضائی طاقت کے توازن میں ایک بڑی تبدیلی ہوگی۔واضح رہے کہ ایف 35 ففتھ جنریشن کا جدید ترین سٹیلتھ لڑاکا طیارہ ہے جو امریکہ نے تیار کیا ہے۔ اسے تاریخ کا سب سے مہنگا پروجیکٹ بھی سمجھا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس کی تیاری میں 1700 ارب ڈالر کا خرچہ آیا تھا۔ امریکہ کے بعد اسرائیل وہ دوسرا ملک ہے جس نے ایف 35 حاصل کیا۔