Live Updates

وفاقی وزیر مصطفی کمال کا ویکسینز اور ادویات کی مقامی تیاری سطح پر تیاری کو وسعت دینے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ

جمعرات 15 مئی 2025 17:23

وفاقی وزیر مصطفی کمال کا ویکسینز اور ادویات کی مقامی تیاری  سطح پر تیاری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2025ء) وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے ویکسینز اور ادویات کی مقامی سطح پر تیاری کو وسعت دینے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد درآمدات پر انحصار کم کرنا اور پاکستان کے صحت کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی میں "یونیسیف-ڈبلیو ایچ او انڈسٹری کنسلٹیشن برائے ویکسینز اور فارماسیوٹیکلز کی مقامی پیداوار" کی اختتامی تقریب سے خطاب میں کیا۔

سید مصطفی کمال نے یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فاضل اور ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی صحت کی دیکھ بھال کی ترقی کے لیے ان کی مسلسل حمایت اور عزم پر شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک مشاورتی اجلاس نہیں ہے ، یہ صحت کی خودمختاری کی طرف ہمارے سفر میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ہنر، صلاحیت، وسائل اور اب مقامی طور پر ادویات اور ویکسین تیار کرنے کی فوری ضرورت ہے جو ہمارے لوگوں کو درکار ہیں۔

دوائی بنانے کے خام مال کی درآمد میں خلل ڈالنے والے حالیہ جغرافیائی سیاسی چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر صحت نے مقامی پیداوار کی اہمیت پر زور دیا۔ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کی روشنی میں ہمیں خام مال کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان کو خود انحصار بننا چاہیے۔ ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کی رہنمائی کے ساتھ ہم اس صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔

وزیر نے یقین دلایا کہ حکومت اس تبدیلی کی حمایت کے لیے کلیدی اقدامات کر رہی ہے، میں ذاتی طور پر DRAP کو مضبوط بنانے کے لیے اصلاحات کی نگرانی کر رہا ہوں اور اپنے معیارات کو عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ کر رہا ہوں۔فارماسیوٹیکل سیکٹر کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے صنعت کے رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی، تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کریں اور بین الاقوامی معیارات کو اپنائیں۔

سید مصطفی کمال نے پرائیویٹ سیکٹر کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس تبدیلی کے معمار ہیں، ہم آپ کو ایسی شراکت داری کو آگے بڑھانے کی ترغیب دیتے ہیں جو غیر ملکی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دے۔ ہم مل کر پاکستان کو فارماسیوٹیکل ایکسیلنس کا مرکز بنا سکتے ہیں۔ مزید برآں وفاقی وزیر نے کہا کہ صحیح سرمایہ کاری، شراکت داری اور ریگولیٹری سپورٹ کے ساتھ پاکستان نہ صرف اپنی گھریلو صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے بلکہ دواسازی اور ویکسین کے ایک اہم برآمد کنندہ کے طور پر بھی ابھر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بنیادی ڈھانچہ، ٹیلنٹ اور سٹریٹجک جغرافیائی پوزیشن ہے جو عالمی فارماسیوٹیکل سپلائی چین میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات