Live Updates

اپر کوہستان میگا کرپشن سکینڈل، محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا ہ نے مبینہ طور پر ملوث مزید 10 افسران کو معطل کر دیا

معطل کئے گئے افسران میں ایک گریڈ 18 اور3 گریڈ 17 کے افسران شامل، گریڈ 16 کے 5 اور سکیل 11 کا ایک سرکاری ملازم بھی کرپشن معاملے میں معطل کیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 16 مئی 2025 12:20

پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 مئی 2025)اپر کوہستان کے 40 ارب روپے کے میگا کرپشن سکینڈل میں محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا ہ نے مبینہ طور پر ملوث مزید 10 افسران کو معطل کر دیا ،اپر کوہستان میں اربوں روپے کے کرپشن اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت جاری ہے، محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ معطل کئے گئے افسران میں ایک گریڈ 18 اور3 گریڈ 17 کے افسران شامل، گریڈ 16 کے 5 اور اسکیل 11 کا ایک سرکاری ملازم بھی کرپشن معاملے میں معطل کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق کرپشن کیس میں دیگر محکمے بھی کارروائی کر رہے ہیں۔ سی اینڈ ڈبلیو (کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ) نے بھی سکینڈل میں ملوث 7 ملازمین کو معطل کر دیا ہے جبکہ اکاونٹنٹ جنرل آفس کی جانب سے 2 ملازمین کو معطل کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق کوہستان سکینڈل میں سی اینڈ ڈبلیو نے 7 اور اکاونٹنٹ جنرل آفس نے 2 ملازمین معطل کیے۔

(جاری ہے)

اب تک کوہستان کرپشن سکینڈل میں معطل کئے گئے سرکاری افسران و ملازمین کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔

سکینڈل کے حوالے سے مزید تحقیقات اور کارروائیاں جاری ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سکینڈل سے متعلق تحقیقات میں کئی نئے پہلو سامنے آ رہے ہیں اور امکان ہے کہ مزید افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ چند روز قبل ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی سکینڈل سامنے آیا تھا جس میں خیبر پختونخواہ کے سرکاری بینک اکاﺅنٹس سے 40 ارب روپے سے زائد کی خوردبرد کا انکشاف ہوا تھا۔

50 کے قریب بینک اکاﺅنٹس منجمد کر تے ہوئے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا تھا۔ جیو نیوز کے مطابق جیسے جیسے تحقیقات آگے بڑھ رہی تھیںجس میں مزید دھماکہ خیز انکشافات کی توقع تھی اور امکان تھا کہ صوبائی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران بھی اس سکینڈل میں ملوث پائے جائیں گے۔ دستاویزات کے مطابق کوہستان میں سرکاری فنڈز کی بڑے پیمانے پر کرپشن اور غیر قانونی نکاسی کے معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے 50کے قریب بینک اکاﺅنٹس منجمد کر دیئے تھے۔

نیب خیبر پختونخوا ہ کی ٹیم نے کئی دن داسو کوہستان میں گزار کر تمام متعلقہ ریکارڈ قبضے میں لیاتھا۔ کرپشن کے اس بڑے حجم کو دیکھتے ہوئے نیب حکام نے اس معاملے کو ابتدائی انکوائری سے مکمل تحقیقات میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق نیب کے چیئرمین کو اپر کوہستان میں بڑے مالی بے ضابطگیوں سے متعلق مصدقہ معلومات موصول ہوئیںتھیں۔

جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ اگرچہ ضلع کا سالانہ ترقیاتی بجٹ صرف 50کروڑ سے ڈیڑھ ارب روپے کے درمیان ہوتا ہے لیکن 2020 سے 2024کے درمیان پانچ برسوں میں 40 ارب روپے حکومتی بینک اکاﺅنٹس سے جعلی طورپر نکلوائے گئے یہ رقم کئی دہائیوں کے ترقیاتی فنڈز سے بھی کہیں زیادہ تھے۔ یہ جدید اور پیچیدہ مالیاتی فراڈ نیب کے تجربہ کار تفتیش کاروں کو بھی حیران کر گیا تھا۔

ابتدائی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ضلع کے سرکاری اکاﺅنٹس سے تقریباً ایک ہزار جعلی چیکس جاری کئے گئے جبکہ اب تک 50 مشتبہ اکاﺅنٹ ہولڈرز کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ شواہد سے بااثر سیاسی اور اعلیٰ سرکاری شخصیات کی شمولیت کے واضح آثار ملے تھے۔تحقیقات کے دوران مبینہ طورپر ایک حیران کن انکشاف ہوا کہ ایک ڈمپر ڈرائیور ممتاز کے اکاﺅنٹس میں تقریباً ساڑھے چار ارب روپے موجود تھے۔ جنہیں فوری طور پر نیب نے منجمد کر دیا گیا تھا۔ مذکورہ ڈرائیور نے ایک فرضی کنٹسٹرکشن کمپنی بنا رکھی تھی۔ شواہد کے مطابق کل ملا کر اسکے اکاﺅنٹس میں تقریباً 7 ارب روپے مشکوک ٹرانزیکشنز کے ذریعے جمع کرائے گئے تھے۔ 
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات