Live Updates

پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان تجارتی حجم دوگنا کرنے کی گنجائش موجود ہے، آزاد تجارتی معاہدہ، براہ راست پروازیں اور نرم ویزہ پالیسی تعاون کی راہ ہموار کریں گی، تھائی سفیر

جمعہ 16 مئی 2025 18:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2025ء) پاکستان میں تعینات تھائی لینڈ کے سفیر رونگ ودی ویرابوترنے کہا ہے کہ پاکستان، تھائی لینڈ اور آسیان خطے کے درمیان تجارت، سیاحت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں، جن سے بھرپور فائدہ اٹھا کر نہ صرف باہمی تجارتی حجم کو دوگنا کیا جا سکتا ہے بلکہ علاقائی روابط کو بھی مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان-آسیان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر بختاوری اور دیگر کاروباری و سماجی شخصیات سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تجارتی مواقع، سرمایہ کاری، لاجسٹکس، ویزہ پالیسی، سیاحت اور مختلف شعبوں میں اشتراک عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔تھائی سفیر کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم 1.1 ارب ڈالر ہے، جس میں 2.2 ارب ڈالر تک اضافے کی صلاحیت موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یاد دلایا کہ کوویڈ۔ 19 کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 1.8 ارب ڈالر تک جا پہنچا تھا، جو اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ تعاون کی راہیں اب بھی کھلی ہیں۔فری تجارت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تھائی سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) میں سنجیدہ دلچسپی رکھتا ہے، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مددگار ہوگا۔

انہوں نے پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان براہ راست پروازوں کی وسعت اور ویزہ پالیسی کو نرم کرنے کی تجاویز بھی دیں تاکہ کاروباری اور سیاحتی روابط کو مزید فروغ دیا جا سکے۔پاکستان-آسیان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر بختاوری نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان اب خطے میں اہم اقتصادی کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہے اور آسیان ممالک کے ساتھ تعلقات کا فروغ وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پاکستان کو آسیان ممالک کے ساتھ براہِ راست فضائی رابطوں کے ذریعے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عوامی سطح پر روابط اور کاروباری اشتراک کو نئی جہت دی جا سکے۔ہم پاکستانی ان تمام ممالک کو اپنا بہترین دوست سمجھتے ہیں،جن کے ساتھ ہمارے براہ راست فضائی رابطے ہیں اور ان تمام ممالک نے جنہوں نے مشکل ترین حالات میں بھی پاکستان کے ساتھ فضائی رابطے قائم رکھے،ہم ان کا دل کی گہرائیوں سے احترام کرتے ہیں اور ہماری خواہش ہو گی کہ ہم ان کیساتھ اپنے تجارتی،اقتصادی اور سرمایہ کاری تعلقات کو فروغ دیں،انہوں نے کہا کہ آسیان کا علاقائی ریجنل فورم میرے نزدیک یورپی یونین سے بھی بہتر فورم ہے کیونکہ اس کے ممالک کے درمیان زیادہ باہمی تعلق،رابطہ،احترام،ترقی اور خوشحالی کی رفتار کو زیادہ تیزی سے آگے لے کر چل رہے ہیں اور پوری دنیا کیلئے ایک ماڈل کے طور پر ہے،پاکستان آسیان ریجنل فورم کا ممبر اور سکٹورل پارٹنر ہے اسے فل ڈائیلاگ پارٹنر بنانے میں تھائی لینڈ ہماری مدد کرے۔

انہوں نے تھائی سفیر سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کی آسیان کے ساتھ مکمل ڈائیلاگ پارٹنرشپ کی کوششوں کی حمایت کریں، کیونکہ آسیان ماڈل نے پورے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔اس موقع پر احسن بختاوری نے کہا کہ پاکستان میں شرح سود میں حالیہ کمی کے بعد سرمایہ کاری کا ماحول سازگار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تھائی اور پاکستانی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے نئے اقتصادی امکانات کو عملی شکل دیں۔

پاکستان-آسیان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کی رکن رابعہ راحیل نے اندرونی تزئین و آرائش کے شعبے میں مشترکہ ورکشاپس اور تخلیقی منصوبوں کی تجویز دی۔وقار بختاوری نے خوراک کی صنعت میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ چوہدری محمد علی نے تعمیرات کے شعبے کو ترجیحی میدان قرار دیا، جہاں دونوں ممالک کے درمیان اشتراک عمل سے پائیدار ترقی کی راہیں کھل سکتی ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات