ضلعی عدلیہ کی آزادی اور سلامتی منصفانہ انصاف کی فراہمی کے لیے ناگزیر ہے،چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا پشاور ہائیکورٹ، بنوں بینچ کا دورہ‘مشکل حالات میں کام کرنے والے ججز سے اظہار یکجہتی

جمعہ 16 مئی 2025 22:37

ضلعی عدلیہ کی آزادی اور سلامتی منصفانہ انصاف کی فراہمی کے لیے ناگزیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2025ء)چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے پشاور ہائیکورٹ، بنوں بینچ کا دورہ کیاہے دورے کا مقصد مشکل حالات میں کام کرنے والے ججز سے اظہار یکجہتی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایاگیاہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے کہاہے کہ ضلعی عدلیہ کی آزادی اور سلامتی منصفانہ انصاف کی فراہمی کے لیے ناگزیر ہے، دورے کے دوران چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے پر تفصیلی مشاورت بھی ہوئی ہے۔

چیف جسٹس یحیی آفریدی کی بنوں، کرک، لکی مروت اور شمالی وزیرستان کے ججز و وکلا سے ملاقات بھی کی ہے۔قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے ایجنڈے پر ادارہ جاتی ہم آہنگی، عدالتی صلاحیت اور قانونی تعلیم اصلاحات پر تبادلہ خیال کیاگیاہے۔

(جاری ہے)

کمرشل لٹیگیشن کوریڈور کے قیام کی تجویز پر بھی مشاورت،ہوئی ہے جس میں چیف جسٹس پاکستان نے بتایا کہ ڈبل ڈوکیٹ کورٹس کا اختیاری ماڈل بار، بنچ اور فریقین کے تعاون سے مشروط ہوگا، ماڈل کریمنل کورٹس کی بحالی تاخیر کا شکار مقدمات کے حل کے لیے ناگزیر ہے،عدالتی نظام کی آٹومیشن ناگزیر، جلد منعقد ہونے والے سمپوزیم کا حوالہ،بھی دیاگیاہے۔

فنڈز کو پسماندہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر استعمال کیا جائے، پسماندہ علاقوں میں تعینات ججز کے لیے غیر ملکی تربیت اور ایکسپوژر وزٹس ضروری ہیں،پسماندہ علاقوں میں تعیناتی کے لیے اعلیٰ ترین صلاحیت کے حامل ججز کو تعینات کیا جائے،ججز کی شفافیت، اہلیت اور احتساب کے لیے پرفارمنس ایکسیلنس انڈیکس بنانے کی تجویزبجہ دہ گئی ہے۔