اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور بینچ کی تبدیلی پر تنازع کھڑا ہو گیا

سیکٹرای الیون میں زمین کی خورد برد پر نیب کیخلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ تبدیل ‘ جسٹس محسن اختر کیانی کا ڈویژن بینچ ختم کردیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 17 مئی 2025 14:48

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور بینچ کی تبدیلی پر تنازع کھڑا ہو گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 مئی ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور بینچ کی تبدیلی پر نیا تنازع کھڑا ہو گیا، وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ای الیون میں زمین کی خورد برد کے حوالے سے نیب کیخلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ تبدیل کردیا گیا ہے.

(جاری ہے)

نجی ٹی و ی کے مطابق بینچ کی تبدیلی پر ڈویژن بینچ کا اہم حکم آگیا 2 رکنی بینچ کے آرڈر کے بعد قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر نیا ججز روسٹر جاری کر دیا گیا، ججز کے نئے ڈیوٹی روسٹر میں جسٹس محسن اختر کیانی کا ڈویژن بینچ ہی ختم کردیا گیا ڈویژن بینچ نے حکم دیا ہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے بینچ میں کیس مقرر کیا جائے اب آئندہ ہفتے روسٹر میں جسٹس محسن اختر کیانی کا ڈویژن بینچ ہی موجود نہیں.

نیب کے خلاف کیس جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ڈویژن بینچ میں زیر سماعت تھا، 28 اپریل کو سماعت کے روز بینچ کی عدم دستیابی کے باعث کیس کی کاز لسٹ منسوخ کی گئی تھی 22 مئی کے لیے کیس جسٹس محسن کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے پاس مقرر کیا گیا 28 اپریل کو ہی قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر نیا ججز روسٹر جاری ہوا تھا نئے روسٹر میں جسٹس محسن اختر کیانی کے ساتھ جسٹس ثمن رفعت کا بینچ بنا دیا گیا اور8 مئی کو سیکٹر ای الیون میں زمین کی خورد برد کے کیس کی متفرق درخواست نئے بینچ کے سامنے مقرر ہوئی ہے.

وکیل نے بتایا کہ پہلے یہ کیس جسٹس محسن کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق سن چکے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت نے کیس دوبارہ پرانے بینچ میں مقرر کرنے کے لیے آرڈر جاری کر دیا یادرہے کہ گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا کہنا تھا ہائیکورٹ کے ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں ہے توہین عدالت کیس لارجر بینچ منتقل کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجازاسحاق پر مشتمل سنگل بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ کی جانب سے توہین عدالت کی کارروائی معطل کرنے کے آرڈر پر حیرت کا اظہار کیا تھا جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا ریمارکس میں کہنا تھاکہ عدالت کو توہین عدالت کیس چلانے سے روکنا ڈویژن بینچ کی جانب سے اختیار سے تجاوز ہے فاضل جج کا کہنا تھا طے شدہ قانون ہے کہ ایک جج کے عبوری حکم کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابلِ سماعت نہیں ہوتی، ڈویژن بینچ کا یہ حکم اپنے سینئر ساتھی جج کی اتھارٹی کے خلاف ہے، اگر میں اختیار کے اس تجاوز کو تسلیم کرلوں تو سائلین کو میری عدالت پر اعتماد کیوں رہے گا؟ کل کو میری عدالت سے جاری حکم پر کوئی عملدرآمد کیوں کرے گا؟.

جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا کہنا تھا آرڈرز پر عملدرآمد کیوں ہو گا کہ جس لمحے میں توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کروں وہ ڈویژن بینچ معطل کر دے گا .