Live Updates

نمایاں کامیابیوں کے باوجود بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو وہ مقام اور شناخت نہیں مل سکی جس کی وہ مستحق ہے،ذیشان عباسی

اتوار 18 مئی 2025 15:30

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2025ء) پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ ذیشان عباسی نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر نمایاں کامیابیوں کے باوجود پاکستان کی نابینا کرکٹ ٹیم کو وہ مقام اور شناخت نہیں مل سکی جس کی وہ مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت پاکستان کی بلائنڈ کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ون ٹیم ہے مگر اسے اسپانسرشپ، حکومتی سرپرستی اور میڈیا کوریج کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ذیشان عباسی نے کہا کہ نارمل کرکٹ کو حکومتی و نجی اداروں کی بھرپور سرپرستی حاصل ہے جبکہ بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بنیادی سہولیات کے حصول میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ماضی کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ابتدائی دنوں میں کھلاڑیوں کو اپنے اخراجات خود برداشت کرنے پڑتے تھے۔

بیٹ، بال اور دیگر کرکٹ کا سامان خود خریدنا پڑتا، حتیٰ کہ گراؤنڈ فیس اور آمد و رفت کے اخراجات بھی اپنی جیب سے دینا پڑتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے۔ اسکول، کالج اور کلب کی سطح پر کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ ذیشان عباسی نے بتایا کہ انہوں نے 1998 میں ڈومیسٹک بلائنڈ کرکٹ کا آغاز کیا اور 2000 میں قومی ٹیم میں شامل ہوئے۔

وہ 2002 سے 2006 تک قومی بلائنڈ ٹیم کے نائب کپتان رہے اور اس دوران پاکستان نے دو عالمی کپ (2002 اور 2006) جیتے۔ بعد ازاں انہوں نے 2011 سے 2016 تک ٹیم کی قیادت کی اور پاکستان کو دو ورلڈ کپ فائنلز تک پہنچایا جن میں ٹیم رنر اپ رہی۔ انہوں نے بتایا کہ 2018 تک وہ دنیا کے صف اول کے نابینا باؤلرز میں شمار ہوتے تھے اور چار ورلڈ کپ میں بہترین باؤلر کا ایوارڈ حاصل کیا۔

2013 میں ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی ایوارڈ "پرائیڈ آف پرفارمنس"سے نوازا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے 2012 کے بلائنڈ ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف ایک تاریخی میچ کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر شکست دی اور میچ کے بعد پوری پاکستانی ٹیم نے قومی پرچم کے ساتھ گراؤنڈ کا چکر لگایا اور "پاکستان زندہ باد" کے نعرے لگائے۔

اس شکست کے بعد بھارتی ٹیم بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی اور انہیں ڈیٹرجنٹ پلا دیا گیا، خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے مگر اس واقعہ کو میڈیا میں خاصی کوریج ملی۔ ذیشان عباسی نے اپنے کوچز خصوصاً نفیس احمد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل وقت میں کھلاڑیوں کی رہنمائی کی اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ذیشان عباسی اس وقت قومی سطح پر کوچنگ کی خدمات انجام دے رہے ہیں اور نوجوان کھلاڑیوں کو تربیت دے کر اپنی مہارت اور تجربہ منتقل کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نابینا کرکٹ کے فروغ کے لیے اسے بھی وہی اہمیت دی جائے جو نارمل کرکٹ کو حاصل ہے تاکہ خصوصی کھلاڑی بھی اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ملک کا نام روشن کر سکیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات