Live Updates

ریاستی اداروں کے خلاف مہم چلانے پر 3248 یوٹیوب چینلز کو بند کر دیا گیا

13 بھارتی نیوز چینلز اور20 نیوز ویب سائٹس کو فوری پاکستان میں بند کر دیا گیا جبکہ دو پاکستانی صحافیوں کے یوٹیوب چینلز بھی بند کر دیئے گئے، ریاستی اداروں نے مانیٹرنگ کے دوران ان چینلز کو پاکستان کے دفاع کے خلاف مہم میں ملوث پایا

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 20 مئی 2025 16:35

ریاستی اداروں کے خلاف مہم چلانے پر 3248 یوٹیوب چینلز کو بند کر دیا گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 مئی 2025)پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی جانب سے پاکستان کے دفاعی و ریاستی اداروں کے خلاف مہم چلانے پر 3248 یوٹیوب چینلز کو بند کر دیا گیا، ریاستی اداروں نے مانیٹرنگ کے دوران ان چینلز کو پاکستان کے دفاع کے خلاف مہم میں ملوث پایا، اب تک 68 بھارتی یوٹیوب چینلز پاکستان میں بلاک کئے جا چکے ہیں، ہم نیوز کے مطابق پی ٹی اے ذرائع کاکہنا ہے کہ پی ٹی اے نے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے خلاف مواد پھیلانے والے ایک لاکھ 19 ہزار 496 سوشل میڈیا یو آر ایل بھی بند کئے گئے۔

ذرائع کے مطابق 13 بھارتی نیوز چینلز اور20 نیوز ویب سائٹس کو فوری پاکستان میں بند کر دیا گیا جبکہ دو پاکستانی صحافیوں کے یوٹیوب چینلز بھی بند کر دیئے گئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دو لاکھ سے زائد یو آر ایل کو دفاعی اداروں کو نشانہ بنانے اور چار لاکھ سے زائد غیر اخلاقی پوسٹس والے یوآر ایل کو بلاک کروایا کیا گیا۔

(جاری ہے)

پاکستان یومیہ 829 غیر اخلاقی اور توہین آمیز پوسٹس بلاک کرنے کی درخواست کر رہا ہے۔

پچھلے ساڑھے تین سال میں پی ٹی اے نے سوشل میڈیا ایپس کو دس لاکھ پوسٹس ہٹانے کی درخواست کی۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ نو ہزار سے زائد توہین عدلیہ، توہیں ججز اور ایک لاکھ سے زائد اسلام مخالف پوسٹس والے پیچز کو ڈیلیٹ کروایا گیا ہے جبکہ فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز تقریر والے پیچز کو بھی بلاک کروایا گیا۔ 53 ترپن ہزار سے زائد یوٹیوب ، ڈیڑھ لاکھ ٹک ٹاک ، 50 ہزار ایکس پوسٹس کو ڈیلیٹ اور ڈیڑھ لاکھ فیس بک پوسٹ کو بلاک کیا گیا۔

واضح رہے کہ نیشنل نیکسا کرائم اینڈ انٹیلی جنس ایجنسی نے حساس ملکی حالات کے دوران سوشل میڈیا پر چلنے والی گمراہ کن مہم کی تحقیقات شروع کیں تھیں جن میں 500 سے زائد مشتبہ اکاونٹس کی نشاندہی کی گئی تھی۔نیشنل نیکسا کرائم اینڈ انٹیلی جنس ایجنسی نے واضح کیا تھا کہ ریاست کوغیرمستحکم کرنے کی کوئی بھی آن لائن کوشش ہرگزبرداشت نہیں کی جائے گی اور ذمہ دارعناصرکو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے ان اکاونٹس کی سرگرمیوں کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا تھا جبکہ نادرا کی مدد سے چہرہ شناسائی کے ذریعے ملوث افراد کی شناخت کا عمل شروع کر دیاتھاتصدیق کے بعد ان کیخلاف کارروائی کافیصلہ کیا گیا تھا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات