Live Updates

بھارت،طلباء تنظیموں، سیاسی جماعتوں کی مسلمان پروفیسر کی گرفتاری کی مذمت

بدھ 21 مئی 2025 19:56

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)بھارت میں اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کی گرفتاری پر طلباء تنظیموں اورسیاسی جماعتوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے جنہوں نے اسے تعلیمی آزادی اور آزادی اظہار پر ایک کھلاحملہ قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن اور اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا سمیت طلباء تنظیموںنے پروفیسر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان پر ملکی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے اور دشمنی کو فروغ دینے کے الزامات کو سیاسی اور غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔

طلباء نے گرفتاری کو تعلیمی اداروں میں اختلاف رائے کو جرم قراردینے اور تنقیدی آوازوں کو دبانے کی کوشش قراردیا۔دریں اثناء کانگریس، سی پی آئی ایم، اے آئی ایم آئی ایم اور ترنمول کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے بھی پروفیسر محمود آباد کا دفاع کرتے ہوئے پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔

(جاری ہے)

پروفیسرنے جن کاکہناہے کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑکر پیش کیا گیا ہے، کہا کہ وہ اپنے اظہاررائے کے حق کو استعمال کررہے ہیں جس کی ضمانت آئین میں دی گئی ہے۔ اشوکا یونیورسٹی کے طلبا اور فیکلٹی ممبران نے پروفیسر محمود آباد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کو تعلیمی آزادی کے منافی قرار دیا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات