زرعی ماہرین فی ایکڑ زرعی پیداوار کو دوگنا کرنے کیلئے روڈ میپ ٹیکنالوجیز اور حکمت عملی وضع کریں،راناثنااللہ خان

اتوار 25 مئی 2025 20:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2025ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ زرعی ماہرین فی ایکڑ زرعی پیداوار کو دوگنا کرنے کے لیے روڈ میپ ٹیکنالوجیز اور حکمت عملی وضع کریں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار اقبال آڈیٹوریم میں پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ تقریب اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن اور سٹاف کلب کے زیر اہتمام منعقد کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی فی ایکڑ پیداوار دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک زرخیز ہے، ہمیں غذائی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پیداوار بڑھانے کے لیے وسائل کا دانشمندانہ استعمال کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

دفاع وطن کے بارے بات کرتے ہوئے انہوں نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے پرافواج پاکستان کی خدمات اور قربانیوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افواج ہمارے ملک کا فخر ہیں جو پوری کوششوں اور قربانیوں سے ملک کی حفاظت کر رہی ہیں اور ہماری افواج کو دنیا کی بہترین افواج کے طور پرجاناجاتا ہے ۔ انہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کے کیس کو مؤثر طریقے سے پیش کرنے پر حکومت اور میڈیا کی بھی تعریف کی۔تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم اور ہنر مند افرادی قوت کے ساتھ ہم ترقی کی منازل برق رفتاری کے ساتھ طے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے زرعی اور تعلیمی ترقی کے لیے پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کی خدمات کو بھی سراہا اور امید ظاہر کی کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کے طور پر ان کی سربراہی میں تعلیمی شعبہ ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا کہ ہم جامعات کی کارکردگی کو ایک ہی پیمانے سے نہیں ماپ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی، میڈیکل، انجینئرنگ، جنرل وغیرہ مختلف اقسام کی جامعات ہیں اور وہ اپنے شعبہ جات میں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعات کو مسائل کے مقامی حل کے ساتھ آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی رویوں، پیشہ ورانہ اور ہنر مند افرادی قوت کے لئے تعلیمی اداروں کو تمام ممکنہ کاوشوں عمل میں لانا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کو بھی ایک مشنری پیشے کے طور پر ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان کے دور میں یونیورسٹی ایک مثالی ادارہ بن کر ابھری ۔ اب کیو ایس رینکنگ کے مطابق یہ زراعت اور جنگلات میں 34ویں بہترین یونیورسٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اقرار کے دور میں داخلہ 7000 سے بڑھ کر 35,000 ہو گیا، ڈگری پروگرام 50 سے 180 ہو گئے، خواتین کا داخلہ 25 فیصد سے 52 فیصد ہو گیا، انفراسٹرکچر دوگنا ہو گیا، پانچ ذیلی کیمپس بڑے پیمانے پر فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام، بین الاقوامی سینٹر فار ایڈوانسڈ سٹڈیز، ڈی 8 سنٹر، کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ، پاک کوریا نیوٹریشن سنٹر، سیڈ سنٹر، ہاسٹلز، سپورٹ کمپلیکس، ویمن کمپلیکس اور بہت کچھ قائم کیا گیا۔