ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن حب کی زیرنگرانی یوتھ سپورٹس گالا 2025 کے سلسلے میں سائیکل ریس کا انعقاد

اتوار 25 مئی 2025 23:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2025ء) ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن حب کیزیرنگرانی یوتھ اسپورٹس گالا 2025 کے سلسلے میں سائیکل ریس کا انعقادکیا گیاجس میں شہر کے مختلف علاقوں سے درجنوں نوجوان، طلبہ اور شوقیہ سائیکلسٹ شریک ہوئے ۔ریس کا آغاز سندھ رینجرز چیک پوسٹ شنواری بار بی کیو سے اور اختتام زہری فارم ہاؤس مغربی بائی پاس پر ہوا۔

سائیکل ریس میں پہلی پوزیشن نصیر لاسی عرف پپولی، دوسری پوزیشن اعجاز احمد، تیسری پوزیشن یوسف بروہی، جبکہ چوتھی پوزیشن محمد گل مینگل نے حاصل کی۔ سائیکل ریس کے اختتام پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے پوزیشن ہولڈر شرکاء میں ٹرافی اور نقد انعامات جبکہ تمام شرکاء میں نقد انعامات بھی تقسیم کیے گئے، جس سے نوجوانوں کا حوصلہ مزید بلند ہوا ۔

(جاری ہے)

ضلع حب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منعقدہ سائیکل ریس نے نہ صرف شہریوں کی توجہ حاصل کی بلکہ نوجوانوں میں جوش و خروش کی نئی لہر بھی پیدا کی۔ یہ ریس صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ، ماحولیاتی بہتری اور نوجوانوں کو مثبت راستوں کی جانب راغب کرنے کا ایک مثالی نمونہ ثابت ہوئی ،شہری حلقوں نے سائیکل ریس کونوجوانوں کے لیے صحت مند اور مثبت سرگرمی کی جانب بہترین قدم قراردیاجس میں سائیکلسٹ نے نہ صرف اپنی جسمانی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا بلکہ نظم و ضبط، ٹیم ورک، اور جذبہ مقابلہ کی عمدہ مثال بھی قائم کی ۔

منتظمین کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں نوجوان نسل کو منشیات،فضول وقت گزاری، غلط سرگرمیوں سے دور رکھنے کے لیے ایسے ایونٹس نہایت ضروری ہے اسسٹنٹ کمشنر حب سربلند خان نے سائیکل ریس کو بہترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہاکہ منشیات کے خلاف ایسے ایونٹس مسلسل ہونے چاہیے ضلعی انتظامیہ ہر حوالے سے اسپورٹس کے میدان میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کریں گیتقریب سیایف سی قلات اسکاؤٹس 147ونگ کے میجر عالم نے کہا بلوچستان پر امن اسپورٹس دوست اور باصلاحیت لوگوں کی سرزمین ہے 12 اور 13 سالہ کم سن، نوجوانوں اوردیگر سائیکلسٹ کو دیکھ کر مجھے کافی خوشی ہوئی ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان توانائی کو مثبت سرگرمیوں میں لگائیں، اور سائیکلنگ جیسا ماحول دوست کھیل اس کا بہترین ذریعہ ہے ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر خدابخش بلوچ نے کہاکہ یہ سائیکل ریس اس بات کی علامت ہے کہ اگر نوجوانوں کو مثبت مواقع فراہم کیے جائیں،تو وہ خود کو منفی رجحانات سے دور رکھ کر معاشرے کا فعال حصہ بن سکتے ہیں۔