
سابق ایم ڈی کے ای ایس سی کے قتل میں ملزم کے وکیل سے مزید دلائل طلب
مقتول کی بیوہ اور بیٹا چشم دید گواہ نہیں، دونوں ماں بیٹے کے بیانات میں تضاد ہے، وکیل صفائی کے دلائل
پیر 26 مئی 2025 16:49
(جاری ہے)
تینوں رہنمائوں کو شاملِ تفتیش نہ کرنا بدنیتی ہے۔ 5 جولائی 1997 کو واقعہ پیش آیا۔ پوسٹ مارٹم سے ایک گھنٹہ قبل مقدمہ درج کردیا گیا۔
وکیل کے مطابق 11 دسمبر 1998 کو مقتول کی بیوہ شہناز شاہد اور بیٹے عمر شاہد نے دفعہ 164 کا بیان قلمبند کرایا۔ دونوں گھر پر موجود تھے فائرنگ کی آواز سن کر دروازے کی طرف دوڑے۔ دروازے پر پہنچنے تو دیکھا ایک گاڑی میں پینٹ شرٹ پہنا شخص بیٹھا جبکہ شاہد حامد زخمی حالت میں زمین پر تھے۔ گواہوں نے پینٹ شرٹ پہنے شخص کی شناخت کرتے ہوئے صولت مرزا کا بتایا تھا۔مشتاق احمد ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ 19 جنوری 2016 کو منہاج قاضی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ منہاج قاضی کو نبی بخش پولیس کے حوالے کردیاگیا۔ منہاج قاضی کا قتل کے بجائے اسلحہ کے مقدمہ میں دفعہ 164 کا بیان قلمبند کرایا گیا۔ 19 سال بعد منہاج قاضی کی مقتول کی بیوہ اور بیٹے سے شناخت پریڈ کرائی گئی۔ دونوں گواہ کہتے ہیں کہ فائرنگ سن کر باہر گئے تو شلوار قمیض میں ملبوس منہاج قاضی کو دیکھا۔ دونوں گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ واقعے کے 29 دن بعد دونوں نے سپریم کورٹ میں دیئے گئے بیان میں کسی بھی ملزم کو شناخت کرنے سے انکار کیا تھا۔ دونوں گواہوں نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ فائرنگ سن کر باہر گئے تو شاہد حامد اور گارڈ زمین پر گرے ہوئے تھے۔ گواہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے وہاں کسی ملزم کو نہیں دیکھا تھا۔مشتاق احمد ایڈووکیٹ نے بتایا کہ 2 مارچ 1998 کو ملٹری کورٹ میں دیے گئے بیان میں بھی گواہوں نے منہاج قاضی کو شناخت نہیں کیا تھا۔ مدعی مقدمہ شہناز شاہد نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ ایم کیو ایم کی اعلی قیادت دھمکیاں دیرہی ہے۔ بنگلے کے کسی ملازم یا چوکیدار کو کیس میں گواہ نہیں بنایا گیا۔دلائل میں بتایا گیا کہ صولت مرزا پہلے ہی اپنے بیان میں کہہ چکا کہ واقعے میں اس کے ساتھ اسد اور اطہر شامل تھے۔ صولت مرزا کے بیان میں بھی کہیں منہاج قاضی کا نام نہیں ہے۔ واقعے کے 19 سال بعد آلہ قتل یعنی کلاشنکوف کی ریکوری کروائی گئی۔ 19 سال بعد اسی جگہ سے کیسے آلہ قتل برآمد کیا جاسکتا ہے۔بعد ازاں عدالت نے ملزم منہاج قاضی کے وکیل مشتاق احمد اعوان کو آئندہ سماعت پر بھی حتمی دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی۔مزید قومی خبریں
-
پنجاب کے عوام آنے والے دنوں میں گھر بیٹھے لوکل گورنمنٹ کی سہولیات سے استفادہ کرسکیں گے
-
پیدائش کے وقت ہزاروں بچوں میں خطرناک وائرس کی موجودگی کا انکشاف
-
کراچی: 2 روز قبل کیش وین لوٹنے والے ڈاکو گرفتار
-
اسمگلنگ کیخلاف ملک گیر کریک ڈائون، کروڑوں کی منشیات برآمد، 11ملزمان گرفتار
-
بانی پی ٹی آئی کے صاحبزادوں کو پاکستان میں انتشار پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، عظمی بخاری
-
مانسہرہ میں 14 سالہ بچے سے زیادتی کرنے والے 3 ملزمان گرفتار
-
محکمہ جیل سندھ میں 6 ہزار افسران و اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ
-
بھارت نے علی امین گنڈاپور کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا، سلمان اکرم راجا
-
سینئر وکیل شمس الاسلام سے والد کے قتل کا بدلا لیا،ملزم عمران آفریدی کا اعتراف جرم
-
اسلام آباد ایکسپریس حادثے میں 30 مسافر زخمی، ابتدائی رپورٹ میں ڈرائیور قصوروار قرار
-
لاہور ، نشے کے عادی باپ نے تیز دھار آلے سے7 سالہ بیٹے کی گردن کاٹ دی
-
عملہ اور شہری ہوٹلوں، شاپنگ مالز اور ریسٹورنٹ جانے سے گریز کریں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.