غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کا نیا نظام شروع کر دیا ہے، غزہ ہیومینٹیریئن فاؤنڈیشن

منگل 27 مئی 2025 15:33

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2025ء) امریکی حمایت یافتہ تنظیم غزہ ہیومینٹریئن فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں غذائی امداد کی تقسیم کا ایک نیا نظام شروع کر دیا ہے۔ العربیہ کے مطابق تنظیم نے بیان میں کہا کہ آج منگل کو مزید امدادی ٹرکوں کی آمد متوقع ہے۔غزہ میں امداد کی تقسیم کی ذمے دار اس نجی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ اس کے سابق سربراہ کی جانب سے خود مختاری کی کمی پر احتجاجاً استعفا دینے کے بعد، اب جان ایکری کو عارضی طور پر ادارے کا نیا ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔

رواں سال فروری میں قائم ہونے والی غزہ ہیومینٹیریئن فاؤنڈیشن کو تنقید کا سامنا ہے، بالخصوص اقوامِ متحدہ کے حکام کی جانب سے، جنھوں نے کہا ہے کہ اس ادارے کی جانب سے امدادی تقسیم کی منصوبہ بندی نہ صرف ناکافی ہے بلکہ یہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو بڑھاوا دے گی اور مزید تشدد کو جنم دے گی۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے مطابق، جسے مئی کے آخر تک شروع کیا جانا تھا اور اسرائیل نے اس پر عمل درآمد بھی شروع کر دیا ہے، اقوامِ متحدہ اور دیگر امدادی تنظیموں کے بجائے اب نجی کمپنیاں امداد غزہ کے اندر پہنچائیں گی۔

یہ امداد جنوبی غزہ میں ان چند مقامات پر منتقل کی جائے گی جنہیں اسرائیل نے محفوظ تقسیم کے مقامات قرار دیا ہے۔اس امدادی منصوبے کی اسرائیل نے منظوری دی جب کہ اقوامِ متحدہ نے مسترد کر دیا،یہ منصوبہ ایسے وقت نافذ کیا جا رہا ہے جب غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔تقریباً تین ماہ سے جاری محاصرے کے بعد غزہ کی پٹی میں خوراک کی قلت برقرار ہے، اور امریکا کا کہنا ہے کہ وہ جنگ کے 19 ماہ گزرنے کے باوجود جنگ بندی کی بحالی کے لیے کوشاں ہے، تاہم پیش رفت اب تک بہت دور نظر آتی ہے۔

غزہ میں گزشتہ چند دنوں میں کچھ انسانی امداد کا داخلہ شروع ہوا ہے، جب اسرائیل نے مارچ کے اوائل سے امداد کی مکمل بندش کے بعد بین الاقوامی دباؤ کے تحت نرمی کی۔ بھوک پر نظر رکھنے والے ایک عالمی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ پانچ لاکھ افراد قحط کے دہانے پر ہیں، جو غزہ کی کل آبادی کا ایک چوتھائی حصہ ہیں۔