زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ دیہی عمرانیات کے زیر اہتمام ’’ موسمیاتی تبدیلیوں بارے سیمینار

منگل 27 مئی 2025 23:12

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2025ء) پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلیوں اور دیگر قدرتی آفات کے حوالے سے دنیا کے بدترین متاثر ہونے والے ممالک میں ہوتا ہے۔ جو سیلاب، خشک سالی اور بدلتے ہوئے موسمی حالات جیسے خطرات سے دوچار ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے انقلابی اقدامات اور عوامی سطح پر صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لئے شعور بیدار کرنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ دیہی عمرانیات کے زیر اہتمام ’’ موسمیاتی تبدیلیوں سے نبردآزما ہونے والی کاوشوں میں نوجوانوں کی شمولیت‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے مقررین نے کیا۔ یہ سیمینار وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی کی ہدایات پر منعقد کیا گیا۔یہ پروگرام عالمی سطح پر تعاون پر مبنی منصوبے ''تمام ایپلی کیشنز کے لیے انتہائی مؤثر پائیدار ٹھنڈک حل (S2Cool)'' کے تحت منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

جسے یو کے ریسرچ اینڈ انوویشن (UKRI) کے آئرٹن چیلنج پروگرام کے تحت فنڈ کیا گیا ہے اور اس کی قیادت نارتھمبریا یونیورسٹی یو کے کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر وکیل شہزاد کر رہے ہیں۔ فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر بابر شہباز نے کہا کہ موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام ممکنہ کاوشیں عمل میں لانا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورم ماہرین اور نوجوان اذہان کو موسمیاتی تبدیلی جیسے سنگین مسئلے پر اکٹھا کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا نوجوان طبقہ جدت اور تبدیلی کا محرک ہے اور ان کی فعال شمولیت ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ناگزیر ہے۔ ڈاکٹر وکیل شہزاد نے طلبا پر زور دیا کہ ہمیں عملی طور پر کام کرتے ہوئے آگاہی پیدا کرنا ہو گی۔ شعبہ دیہی عمرانیات کی چیئرپرسن ڈاکٹر صدف محمود نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں انسانوں، جانوروں، ماحولیاتی نظام اور زراعت کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی شمولیت تباہ کن موسمیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلطان نے انتہائی مؤثر ٹھنڈک آلات اور ان کے روزمرہ زندگی پر اثرات پر روشنی ڈالی۔ سابق ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی اے ڈاکٹر شوکت حیات نے ماحولیاتی تخفیف میں حکومتی پالیسیوں اور تنقیدی زاویوں پر روشنی ڈالی۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کی چیئرپرسن و ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فرحانہ نوشین نے کہا کہ پائیدار ٹھنڈک حل میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا اس بحران سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ ڈاکٹر محمد عاطف نے کہا کہ موجودہ صورتحال نوجوانوں، مستقبل کے رہنماؤں، موجدوں اور تبدیلی کے محرکوں کے لیے ایک پکار ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نبردآزما ہونے اور تکنیکی جدت میں اہم کردار ادا کریں۔