Live Updates

برطانیہ اور آئرلینڈ کے سینکڑوں مصنفین کی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت، فوری جنگ بندی کا مطالبہ

جمعرات 29 مئی 2025 16:51

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2025ء) برطانیہ اور آئرلینڈ کے سینکڑوں مصنفین نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے وہاں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق زا دی اسمتھ اور ایان میکیوان سمیت 380 سے زیادہ مصنفین نے اسرائیل کے نام کھلے خط میں اقوام اور دنیا کے لوگوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی پر خوف کے عالم میں اجتماعی خاموشی اور بے عملی کو ختم کرنے میں ہمارا ساتھ دیں۔

خط میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے بیان کرنے کے لیے نسل کشی کے الفاظ کے استعمال پر اب بین الاقوامی قانونی ماہرین یا انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے بحث کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہی۔اس سے قبل فرانسیسی زبان کے 300مصنفین بشمول نوبل ادب انعام یافتہ اینی ایرناؤکس اور جین میری گوسٹاو لی کلیزیو کی طرف سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت پر مبنی خط جاری کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

میڈیم ویب سائٹ پر جاری کئے گئے کے خط میں برطانوی اور آئرش مصنفین نے کہا ہے کہ فلسطینی کسی خیالی جنگ کا شکار نہیں ہیں اور اس حوالہ سے اکثر اوقات ناقابل جواز کو جواز بخشنے، ناقابل تردید کی تردید کرنے اور ناقابل دفاع کا دفاع کرنے کے لئے الفاظ کاسہارا لیاگیا ہے۔ مصنفین، جن میں ناول نگار ایلف شفق اور ڈرامہ نگار حنیف قریشی کے ساتھ ساتھ سکاٹش اور ویلش مصنفین کے کلب پین(پی ای این) کے ممبران شامل ہیں، نے غزہ میں فوری جنگ بندی، وہاں خوراک اور طبی امداد کی فوری فراہمی اور اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ یہ صرف ہماری مشترکہ انسانیت اور انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ معاصر مصنفین اور ادیبوں کے طور پر اخلاقی اقدار سےہماری وابستگی کا امتحان بھی ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل برطانیہ میں مقیم 800 سے زیادہ قانونی ماہرین، بشمول سپریم کورٹ کے سابق ججوں نے، وزیر اعظم کیئر سٹارمر کو خط میں کہا کہ غزہ میں نسل کشی کی جا رہی ہے یا کم از کم وہاں نسل کشی کا سنگین خطرہ ہے۔ دریں اثنا آکسفیم اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے کارکنوں نے بھی فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ایک مظاہرے کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرنے اور وہاں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات