Live Updates

وزیر اعظم شہباز شریف بانی پی ٹی آئی کیخلاف 10ارب ہرجانہ کیس میں ایک بار پھر بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش

عمران خان کی طرف سے ایڈووکیٹ میاں محمد حسین چوٹیا نے وزیر اعظم پر جرح کی ،شہباز شریف کا مخالف وکیل کے غیر ضروری سوالات پر اعتراض

پیر 2 جون 2025 21:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2025ء)وزیر اعظم شہباز شریف بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانہ کیس میں ایک بار پھر بذریعہ ویڈیو لنک لاہور کی سیشن عدالت میں پیش ہو ئے۔ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے شہباز شریف کے ہرجانہ کیس کی سماعت کی ۔دوران سماعت عمران خان کی طرف سے ایڈووکیٹ میاں محمد حسین چوٹیا نے وزیر اعظم پر جرح کی اور سوال کیا کیا آپ نے عمران خان کا داخل کرایا گیا جواب دعوی پڑھا ہی ۔

جس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں نے عمران خان کا جواب دعوی بالکل بھی نہیں پڑھا ۔ دوران سماعت وزیر اعظم شہباز شریف کے ریکارڈ کے خلاف غلط جواب دینے پر عمران خان کے وکیل کے ساتھ تکرار ہوئی ۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ کیا آپ دعوی پر اوتھ کمشنر تصدیق کی نشاندہی کر سکتے ہیں کہ ویسابیان حلفی پر کہاں موجود ہی ۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہا کہ تصدیق موجود ہے، تفصیلات ایک ٹیکنیکل بات ہے جس کا مجھے علم نہیں، یہ غلط ہے کہ بیان حلفی کے ساتوں صفحات پر مہریں اوتھ کمشنر کی طرف سے برحلف نہیں ہیں، یہ غلط ہے کہ بیان حلفی کے ساتوں صفحات پر اوتھ کمشنر کے اپنے اوتھ کی تصدیق نہیںہے، یہ بھی غلط ہے کہ میرا بیان حلفی کسی بیان حلفی کی تعریف میں نہیں آتا ۔

میں نے بیان حلفی داخل کرنے سے قبل عدالت میں دعوی کی حمایت میں کوئی تائیدی بیان ریکارڈ نہیں کرایا تھا، میں دعوی ہذا کی تائید میں کوئی زبانی بیان ریکارڈ نہیں کروانا چاہتا ۔شہباز شریف نے کہا کہ مجھے یاد نہیں ہے کہ بیان حلفی داخل کرنے سے قبل میں نے عدالت سے اجازت لی تھی، میں نہیں بتا سکتا کہ عدالت نے بیان حلفی داخل کرنے کیلئے کوئی حکم دیا تھا کہ نہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل غیر ضروری سوال پوچھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ میرا بیان حلفی میرے دعوی کے مندرجات کے مطابق نہیں ۔دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے شہباز شریف کو بیان حلفی کا پیراگراف 2 پیش کیا اور سوال اٹھایا کہ ثابت کریں کہ بیان حلفی کا پیراگراف 2 آپ کے دعوی کا حصہ ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے پیراگراف 2 کا براہ راست جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بات یا فقرہ آگے پیچھے ہو بھی گئی ہے تو کیا فرق پڑتا ہے، میں اس وقت براہ راست پیراگراف 2 کے دعوی کے مندرجات سے مطابقت بارے کوئی جواب نہیں دے سکتا، یہ غلط ہے کہ بیان حلفی کے پیراگراف 2 میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف جو الفاظ استعمال کئے گئے ہیں وہ ہتک عزت میں آتے ہیں۔

میں عوام کا خادم ہوں اس لئے پیراگراف نمبر 1 میں لفظ پبلک سروس استعمال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ میرے بیان حلفی کا ہر لفظ غلط ہے، یہ بھی غلط ہے کہ بیان حلفی جھوٹا ہے، یہ کہنا بھی غلط ہے کہ میرے بیان حلفی میں بانی پی ٹی آئی پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں ہے کہ 20 اپریل 2017 کو پانامہ کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ سے ہوا تھا اورمیں نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف دعوی سپریم کورٹ سے پانامہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد دائر کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات