پاکستان اور ترکی دو ممالک ضرور ہیں، مگر ایک قوم کی مانند ہیں،ترک قونصل جنرل

حالیہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران ہم نے اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کی بھرپور حمایت کی، کیونکہ ترکی نے خلافت تحریک کے دوران پاکستانی عوام کی مدد کو کبھی فراموش نہیں کیا،جمال سانگو

پیر 2 جون 2025 22:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2025ء) پاکستان اور ترکی دو ممالک ضرور ہیں، مگر ایک قوم کی مانند ہیں۔ حالیہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران ہم نے اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کی بھرپور حمایت کی، کیونکہ ترکی نے خلافت تحریک کے دوران پاکستانی عوام کی مدد کو کبھی فراموش نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ تعلقات اسکول کی سطح پر بھی اجاگر کیے جاتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ریپبلک آف ترکی کے قونصل جنرل جمال سانگو نے پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن (PTA) کے ایک اعلی سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ یہ ملاقات قونصلیٹ کے دفتر میں ہوئی، جس کی قیادت پی ٹی اے سدرن زون کے چیئرمین ڈاکٹر دانش امان نے کی۔پی ٹی اے کے وفد میں مرکزی چیئرمین حمید ارشد ظہور، نائب چیئرمین دانش امان، سدرن زون کے نائب چیئرمین یوسف شفیق سمیت دیگر نمایاں ارکان شامل تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ترکی کے کمرشل اتاشی جناب مراد اوزمن بھی موجود تھے۔ڈاکٹر دانش امان نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور آپریشن "بنیان المرصوص" کی کامیابی کے دوران ترک حکومت اور عوام کی حمایت پر دلی شکریہ ادا کیا۔ترکی اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، خصوصا چمڑے کی صنعت میں۔ ترک کمپنیاں پاکستان کو کیمیکلز، ٹیننگ مشینری، خام مال، ڈبل فیس اور شیرلنگ لیدر برآمد کرتی ہیں، جبکہ پاکستان ترکی کو تیار اور نیم تیار چمڑے کے ساتھ ساتھ لیدر گارمنٹس، دستانے اور جوتے جیسے ویلیو ایڈڈ مصنوعات برآمد کرتا ہے۔

دونوں ممالک نے باہمی تجارت کے فروغ کے لیے ایک دوسرے کی مارکیٹ کو دریافت کرنے اور تجارتی وفود کے تبادلوں پر زور دیا، تاکہ مشترکہ منصوبوں کے امکانات تلاش کیے جا سکیں۔قونصل جنرل نے آگاہ کیا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدہ (Preferential Trade Agreement) اپنے آخری مراحل میں ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پی ٹی اے کو چاہیے کہ وزارت تجارت سے رابطہ کر کے ترجیحی ٹیرفز حاصل کرے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

آخر میں پی ٹی اے کے چیئرمین نے جمال سانگو اور مراد اوزمن کو دعوت دی کہ وہ جنوری 2026 میں لاہور میں منعقد ہونے والے "پاکستان میگا لیدر شو" (PMLS 2026) میں شرکت کریں۔ مراد اوزمن سے درخواست کی گئی کہ وہ ترک لیدر مصنوعات بنانے والوں کو اس نمائش میں شرکت کی دعوت دیں تاکہ وہ پاکستان کی تقریبا 1.0 بلین امریکی ڈالر کی مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکیں۔