ش*نوشہرہ کینٹ مسلم ٹاون 25سالہ عظمیٰ یاسین کی مبینہ گمشیدگی کیس کا ڈراپ سین

ظ*سفاک نند نے بدنامی سے بچنے کے لیے آٹھ ماہ کی حاملہ بھابھی کو زندہ جلا ڈالا /مسماة عظمیٰ تڑپ تڑپ کر پیٹ میں نومولود بچے سمیت جاںبحق ہوگئی۔مقتولہ عظمیٰ کی جلی ہوئی نعش برساتی نالہ سے برآمد -ملزمہ نند حمیرا تاج اور دیور ثاقت جاویدکو نوشہرہ کینٹ پولیس نے باقاعدہ گرفتارکرلیا

پیر 2 جون 2025 23:00

)نوشہرہ(آن لائن)نوشہرہ کینٹ مسلم ٹاون 25سالہ عظمیٰ یاسین کی مبینہ گمشیدگی کیس کا ڈراپ سین۔سفاک نند نے بدنامی سے بچنے کے لیے آٹھ ماہ کی حاملہ بھابھی کو زندہ جلا ڈالا۔سفاک نند نے بدچلنی کا راز فاش ہونے پر آٹھ ماہ کی حاملہ بھابھی کوآشنا اور بھائی کے ساتھ ملکر تشددکے بعد زندہ جلادیا۔مسماة عظمیٰ تڑپ تڑپ کر پیٹ میں نومولود بچے سمیت جاںبحق ہوگئی۔

مقتولہ عظمیٰ کی جلی ہوئی نعش برساتی نالہ سے برآمد۔ملزمہ نند حمیرا تاج اور دیور ثاقت جاویدکو نوشہرہ کینٹ پولیس نے باقاعدہ گرفتارکرلیا جبکہ زاہد ولد فضل الرحمن ساکن مدینہ کالونی کی گرفتاری کیل،ْے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔سینئر سول جج جوڈیشل بینش نے سفاک ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمارنڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

(جاری ہے)

مقتولہ عظمیٰ کی جلی نعش کا پوسٹ مارٹم اور ڈی این کے نمونے لیبارٹری کے ایم سی بھجوا دئے گئے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نوشہرہ عبدالرشید کے مطابق 21مئی کو مقتولہ عظمیٰ کی پراثرا ر گھر سے لاپتہ ہونے کی رپورٹ تھانہ نوشہرہ کینٹ میں شوہر یاسین کی مدعیت میں درج ہوئی۔پولیس نے اس روزنامچہ رپورٹ پر24مئی کو باقاعدہ مقدمہ زیر دفعہPPC 365درج کیا۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نوشہرہ عبدالرشید کے مطابق عظمیٰ لاپتہ مقدمہ میں پولیس نے عظمیٰ کی نند مسماة حمیرا تاج کو تفتیش کے لیے حراست میں لیاجس نے دوران تفتیش زاہد الرحمن نامی نوجوان کے ساتھ ناجائز تعلقات کا راز فاش ہونے کے ڈر سے ملزمہٰ حمیرا تاج نے اپنے اشناء زاہد الرحمن اور بھائی ثاقب جاوید کے ساتھ مل کر مقتولہ عظمیٰ کو زبردستی بابو خورڈ کے لیے وہاں تشدد کا نشانہ بناکر اس پر پٹرول چھڑک کر آگ لگادی اور عظمیٰ چیختی چیختی تڑپ تڑپ کر پیٹ میں آٹھ ماہ بچے سمیت جابحق ہوگئی۔

تفتیشی آفیسر اصغر خان خٹک کے مطابق نند مسماة حمیرا تاج گیارہ ماہ سے شوہر سے ناراض ہوکر میکے آئی ہوئی تھی۔ایس پی عالمزیب خان انچارج شعبہ تفتیش نوشہرہ کے مطابق پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے کی رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ میں مزید دفعات شامل کی جائیں گئی اس لیے کہ مقتولہ آٹھ ماہ کی حاملہ تھی یہ ایک قتل نہیں بلکہ دو قتل ہیں پٹرول چھڑک کر زندہ جلانے کی بھی الگ دفعات ہوتی ہیں مگر یہ تمام اس وقت ہوگا جب ڈی این اے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی گئی۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کے بچے اور مقتولہ کے والدین بھائیوں کے ڈی این اے بھی دوسرے مرحلے میں لیے جائیں گئے تاکہ شناخت ہوسکے۔مقتولہ 25سالہ عظمیٰ کے پوسٹ مارٹم کے بعد مقدمہ میں PPC 365کے ساتھ PPC 302/34بھی شامل کردی گئی ہے۔پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کی نعیش کے جلے خاکستر جسم کو ورثا کے حوالے کردیا۔مقتولہ عظمیٰ کے شوہر یاسین کے مطابق مقتولہ عظمیٰ کی تدفین ان کے آبائی گاوں تحت بھائی شاڑوشاہ میں کردی گئی ہے۔