Live Updates

عازمین حج کو ہیٹ سٹروک کے خطرات کے لیے تیار رہنے کے لئے ہائی ٹمپریچر الرٹ جاری

منگل 3 جون 2025 14:50

مکہ المکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2025ء) سعودی انتطامیہ کی جانب سے عازمین حج کو ہیٹ سٹروک کے خطرات کے لئے تیار رہنے کے لئے ہائی ٹمپریچر الرٹ جاری کر دیا گیا جس کے تحت پاکستان حج میڈیکل مشن (پی ایچ ایم ایم) کے سربراہ کرنل ڈاکٹر محمد شہیر جمال نے منگل کے روز پاکستانی عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ ہیٹ سٹروک کے خلاف تمام ممکنہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں ۔

پی ایچ ایم ایم کے سربراہ نے یہاں بتایا کہ ہم پاکستانی عازمین کو سورج کی تپش سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں، خاص طور پر 8 سے 12 ذی الحج تک کے پانچ حج کے دنوں کے دوران زیادہ سے زیادہ پانی پینا ترجیحاً او آرایس ڈال کر پئیں، چھتری کا استعمال کریں اور زیادہ سے زیادہ وقت ایئر کولڈ یا ایئر کنڈیشنڈ خیموں اور سایہ دار علاقوں میں گزاریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایم ایم غیر معمولی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے اور سعودی عرب میں مقدس سفر کرنے والے پاکستانی زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے تیار ہے۔

تاہم، انہیں خود کو شدید گرم موسمی حالات کے لیے تیار کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ پسینہ نہ آنا، جلد کا گرم اور خشک سرخ ہونا، قے اور متلی، شدید پیاس، چکر آنا اور بے ہوشی ہیٹ اسٹروک کی علامات اور علامات ہیں۔اس سے بچنے کے لیے، کرنل شہیر نے کہا کہ ایک شخص کو براہ راست گرمی سے بچنا چاہیے، وافر مقدار میں پانی اور جوس پینا چاہیے، فیس ماسک اور چھتریاں استعمال کرنا چاہیے، ٹھنڈے پانی سے شاور کرنا چاہیے، گرم مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے اور ہیٹ سٹروک کی علامات میں سے کسی بھی صورت میں ہنگامی طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال ہیٹ اسٹروک کا کوئی مریض پی ایچ ایم میں نہیں آیا تاہم وارڈز میں پانی کی کمی کے 9563 کیسز کا علاج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال 115,000 سے زیادہ پاکستانی سرکاری اور پرائیویٹ دونوں سکیموں کے تحت مذہبی فریضہ ادا کرنے جا رہے ہیں، اگرچہ پاکستان حج مشن نے اس سال منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں مثالی انتظامات کئے ہیں، لیکن لاکھوں لوگوں اور شدید گرمی کے درمیان یہ اب بھی مشکل وقت ہو گا، اس لئے عازمین کو تیار رہنا چاہیے۔

ڈاکٹر شہیر نے کہا کہ میڈیکل مشن 306 وقف ٹیم کے ارکان اور ادویات کے کافی ذخیرے کے ساتھ جامع خدمات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے،عازمین کی زیادہ سے زیادہ دیکھ بھال کے لئے ڈاکٹرز، نرسیں اور پیرا میڈیکس 24گھنٹے شفٹوں میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایم ایم نے 29 اپریل سے اب تک سعودی عرب میں کل 78,421 عازمین حج کو مفت طبی علاج فراہم کیا ہے،تقریباً 171 سنگین مریضوں کو جدید علاج کے لئے سعودی جرمن ہسپتال میں بھیجا گیا ہے، ان میں سے 19 اب بھی داخل ہیں جبکہ باقی کو فارغ کر دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر شہیر نے کہا کہ حجاج کرام کو اب تک 1,230,786 ادویات بھی فراہم کی جا چکی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 1375 لیبارٹری ٹیسٹ، 677 ایکس رے، 984 دانتوں کے طریقہ کار، 144 الٹراساؤنڈ اور 591 ای سی جی کئے گئے۔ اس کے علاوہ، 886 معمولی جراحی کے طریقہ کار کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشن کی ٹیم میں ماہرین امراض قلب، پلمونولوجسٹ، ڈرمیٹالوجسٹ، ریڈیولوجسٹ، گائناکالوجسٹ، ای این ٹی ماہرین، دندان ساز اور پیتھالوجسٹ جیسے ماہرین شامل ہیں اور ان میں پہلی بار، صحت عامہ کے ماہرین اور فزیو تھراپسٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عازمین حج کے لئے قائم کی گئی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں دو مکمل طور پر آپریشنل ہسپتال شامل ہیں، ایک مکہ میں اور ایک مدینہ میں نیز 12 ڈسپنسریاں جن میں مکہ میں نو، مدینہ میں دو اور جدہ میں ایک شامل ہے ۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات